تہران(این این آئی)ایرانی صدر حسن روحانی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ تہران حکومت اپنی میزائل پروگرام کو وسعت دیتا رہے گا۔ مسلح افواج سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملکی دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے تہران میں ایک فوجی پریڈ سے خطاب میں کہا کہ تہران حکومت نہ صرف اپنے میزائل پروگرام کو مزید بہتر
اور مؤثر بنائے گی بلکہ ساتھ ہی فضائیہ اور بحری افواج کو بھی جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوشش جاری رہے گی۔مسلح افواج سے خطاب میں روحانی نے امریکی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جب بات اپنے ملک کے دفاع کی ہو گی تو تو ہمیں کسی کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔اس قومی فوجی پریڈ میں پاسدارانِ انقلاب نے دو ہزار کلومیٹر تک نشانہ بنانے والے ایک بیلسٹک میزائل کی نمائش بھی کی ہے۔ پریڈ میں پاسداران انقلاب کے ایئر اسپیس شعبے کے سربراہ جنرل امیر علی حاجی زادہ نے بتایا کہ اس بیلسٹک میزائل کا نام ’خرم شہر‘ رکھا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس پریڈ میں ایران نے اپنی عسکری طاقت کی بھروپور انداز میں نمائش کی۔1980میں عراق کے خلاف شروع ہونے والی جنگ کی یاد میں منعقد کی جانے والی اس فوجی پریڈ میں خطاب کرتے ہوئے روحانی نے کہا کہ ملکی دفاع کو مضبوط بنانا ضروری ہے کیونکہ اسی صورت ملک کی سلامتی اور خودمختاری قائم رہ سکتی ہے۔انہوں نے اصرار کیا کہ علاقائی سطح پر طاقت کا توازن برقرار رہنا چاہیے۔ سن انیس سو اسی میں عراق کے ساتھ شروع ہونے والی یہ جنگ آٹھ سال تک جاری رہے تھی، جس میں دونوں ممالک کو شدید نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ تب
عراق کے صدر صدام حسین تھے۔روحانی نے مزید کہا کہ عالمی طاقتوں سے سن دو ہزار پندرہ میں طے پانے والی ڈیل پر دوبارہ مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ جب اس ڈیل کو حتمی شکل دی گئی تھی تو اس وقت امریکا کے صدر باراک اوباما تھے لیکن ان کے اقتدار سے سبکدوش ہونے کے بعد نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ڈیل پر تنقید کرتے ہیں بلکہ انہوں نے اسے ’شرمندگی‘ بھی قرار دے دیا ہے۔