واشنگٹن(این این آئی)سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ وہ اگرچہ سیاسی طور پر متحرک رہیں گی لیکن صدارتی انتخاب میں حصہ نہیں لیں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے اس فیصلے کا اظہار اپنی نئی کتاب ’’واٹ ہیپنڈ‘‘ میں کیا ہے جس کا اجرا منگل کو کیاگیا۔ اس حوالے سے سی بی ایس ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں ان کے ملک کا مستقبل داو پر ہے۔انھوں
نے کہا کہ اب وہ سیاست میں پہلے جیسی سرگرمی سے حصہ نہیں لیں گی خاص طور سے 2020 ء کے صدارتی انتخاب میں حصہ نہیں لیں گی۔اپنی کتاب میں ہلیری کلنٹن نے اگرچہ 2016ء کے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست کی ذمہ داری قبول کی ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ ان کی شکست میں امریکی صدارتی انتخاب کی مہم میں روسی مداخلت اور ان کی طرف سے سرکاری ای میل ذاتی سرور پر وصول کرنے کے معاملے جیسے بیرونی عناصر کا بھی کردار رہا ہے۔لیکن موخر الذکر میری فاش غلطی تھی۔انہوں نے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی کے بارے میں کہا کہ ان کی طرف سے ای میلز کے معاملے کی تحقیقات کو صدارتی انتخاب سے چند روز قبل افشا کرنا ان کی شکت میں فیصلہ کن ثابت ہوا۔انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ کے عہدے سے سبکدوشی کے بعد ان کی طرف سے مختلف اداروں میں معاوضہ لے کر لیکچر دینا بھی ان کی ایسی غلطی تھی جس کا نتیجہ ان کو صدارتی انتخاب میں شکست کی صورت میں ملا۔ ان لیکچرز کے حوالے سے میرے مخالفین کے پروپیگنڈے نے مجھ پر امریکی عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔