کابل ( آئی این پی ) سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ افغانستان میں عدم تحفظ کا اثر پاکستان کی صورتحا ل پر ہوتا ہے اور اگر پاکستان میں صورتحال غیر یقینی ہو تو اس کا اثر افغانستان کی صورتحال پر ہوتا ہے ، دونوں ممالک کو دوستانہ تعلقات مضبوط بنانے کے لئے کسی بھی ممکنہ طریقوں کا انتخاب کرنا چاہیے ،اس مقصد تک پہنچنے کے لئے بنیادی شرط دہشت گردی کے خلاف ایک حقیقی جنگ ہے۔
اتوارکو افغان میڈیا کے مطابق کابل کے دورے پر آئے ہوئے پاکستان کے پارلیمانی وفد نے اسپیکر ایاز صادق کی سربرائی میں سابق افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی ۔اس موقع پر حامد کرزئی نے کہاکہ افغانستان میں عدم تحفظ کا اثر پاکستان کی صورتحا ل پر ہوتا ہے اور اگر پاکستان میں صورتحال غیر یقینی ہو تو اس کا اثر افغانستان کی صورتحال پر ہوتا ہے۔ دونوں ممالک کو دوستانہ تعلقات مضبوط بنانے کے لئے کسی بھی ممکنہ طریقوں کا انتخاب کرنا چاہیے ۔ اس مقصد تک پہنچنے کے لئے بنیادی شرط دہشت گردی کے خلاف حقیقی جنگ ہے ۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حامد کرزئی کو وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے ایک خط بھی پیش کیا ۔ جس میں نواز شریف نے مزار شریف دہشت گرد حملے پر اظہار افسوس اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے خط کے ذریعے حامد کرزئی کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی ۔ حامد کرزئی نے پاکستانی وفد کا خیر مقدم کیا اور دونوں ممالک کے تعلقات کی بہتری کے لئے جلد پاکستان کا دورہ کرنے کا وعدہ بھی کیا ۔ حامد کرزئی نے افغان مہاجرین کی میزبانی کے لئے پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا ۔ اس موقع پر پاکستانی پارلیمانی وفد نے کابل اور اسلام آباد کے درمیان مزید دوستانہ اور برادرانہ تعلقات پرزور دیا۔ واضح رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہ میں 15 رکنی پارلیمانی وفد ہفتہ کو دو روزہ دورے پر کابل پہنچا ہے ۔ جس نے افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کی ۔