اوریگن(این این اائی) گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پوری دنیا کے گلیشیئر تیزی سے ختم ہورہے ہیں جنہیں گلیشیئر ریٹریٹ کہا جاتا ہے جب کہ ماحولیاتی تبدیلی سے الاسکا کے گلیشیئر 900 سال کی کم ترین سطح تک جا پہنچے ہیں۔اس ڈرامائی صورتحال کا انکشاف اوریگن اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کیا۔ 2004 میں سائنسدانوں کی ٹیم نے الاسکا کے جنوبی کنارے پر پرنس ولیم
ساؤنڈ کے مقام پر کھدائی شروع کی تھی، یہ وہ جگہ ہے جہاں سے گلیشیئر کا پانی بہتا ہے، کھدائی کے بعد سائنسدانون نے 1600 سال تک ہونے والے پانی کے بہاؤ کی درجہ بندی کی ہے۔اب انکشاف ہوا کہ امریکی ریاست الاسکا کے مشہور گلیشیئر کم ہوتے ہوتے اس مقام پر پہنچ چکے ہیں کہ یہ 900 سال کے مقابلے میں ایک ریکارڈ ہے۔ یعنی آج کے گلیشیئر گزشتہ 9 صدیوں کے مقابلے میں کم ترین سطح پر ہیں اور بری خبر یہ ہے کہ اس پگھلاؤ سے سمندری سطح میں خاطر خواہ اضافہ ہورہا ہے۔اس کے علاوہ قدیم درختوں کے اندر بننے والے دائروں اور ان میں موجود موسمیاتی شواہد بھی نوٹ کیے گئے ہیں۔ اب اس کا موازنہ زمینی کھدائی سے ملنے والی مٹی سے کیا تو انکشاف ہوا کہ 1910 اور 1980 کے درمیان یہاں کا اوسط درجہ حرارت ایک درجے سینٹی گریڈ بڑھا اور یوں 1980 کے بعد سے کولمبیا گلیشیئر بہت تیزی سے پگھلا جس کی وجہ انسانی سرگرمیاں ہیں۔دیگر ماہرین نے اس دریافت پر کہا ہے کہ اگر درجہ حرارت اوسط سے ایک یا دو درجے سینٹی گریڈ بڑھ جائے تو اس کے گلیشیئر پر تباہ کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔