واشنگٹن (آئی این پی)عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ان کا ملک داعش کے خلاف جنگ میں عراقی مدد تیز کرے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر سے ملاقات کے بعد واشنگٹن کے موقر تھنک ٹینک “پیس انسٹی ٹیوٹ” سے خطاب کرتے ہوئے حیدر العبادی نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے یقین دلایا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے پیش رو صدر
اوباما کے مقابلے میں زیادہ سرگرمی دکھائیں گے۔ انہوں نے داعش کے خلاف عراقی حکومت کی لڑائی میں ٹرمپ انتظامیہ کی مسلسل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ داعش سے نجات حاصل کرنے کے بعد عراق میں استحکام اور تعمیر نو کے کاموں میں بھی امریکا بھرپور مدد کرے گا۔عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی ان دنوں امریکا کے دورے پر ہیں جہاں نے انہوں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماوں نے فوجی، سیکیورٹی، مالی تعاون اور داعش کے خلاف جنگ سمیت متعدد امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔حیدر العبادی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ داعش کی مکمل بیخ کنی کے لئے علاقائی اور عالمی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ داعش کے خلاف جنگ آسان نہیں، اس میں نہایت احتیاط کی ضرورت ہے۔عراقی وزیر اعظم نے بتایا کہ وہ ملک کو بہتری کی طرف لیجانے کی غرض سے ہنگامی اصلاحات کے ایک پروگرام پر عمل پیرا ہیں۔ اصلاحات کے ایجنڈے میں کرپشن کے خاتمے کو اولیت دی جا رہی ہے تاکہ عراق کو حقیقی معنوں میں جمہوری مملکت بنایا جا سکے۔ نیز جنگ سے بیدخل ہونے والے شہریوں کی اپنی علاقوں میں واپسی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا خاتمہ بھی ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔”عراقی حکومت اصلاحات کے عمل کو قانونی شکل دینے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ دہشت گردی میں
ملوث افراد کا پیچھا کیا جا سکے اور دہشت گردی جیسے جرائم میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔گذشتہ ماہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے دورہ عراق پر تبصرہ کرتے ہوئے حیدر العبادی نے کہا کہ اعلی سعودی سفارتکار کا دورہ دونوں ملکوں کے تعلقات کی ضمن میں ایک منفرد تبدیلی کا غماز ہے جو اس بات کا مظہر ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کے امکانات کی سمت واضح پیش رفت ہے۔