کابل/واشنگٹن (آئی این پی)افغان وزارت داخلہ نے الزام عائد کیا ہے کہ قندھار میں متحدہ عرب امارات کے سفارتکاروں پر حملے کا منصوبہ پاکستان میں بنایا گیا تھا۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق افغان وزارت داخلہ ترجمان صدیق صدیقی کاکہنا ہے کہ حملے کا منصوبہ چمن کوئٹہ میں مولوی احمد کے مدرے میں بنایا گیا تھا
۔10جنوری کو قندھار میں گورنر کے کمپاؤنڈ میں ہونے والے بم دھماکے میں متحدہ عرب امارات کے 5سفارتکار جاں بحق اور سفیر زخمی ہوگئے تھے جو بعد ازاں چند روز قبل ابوظہی کے ایک ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئے ۔متحدہ عرب امارات کے سفارتکار اور سفیر جمعہ محمد عبداللہ الکبی گورنر کے کمپاؤنڈ میں ایک ڈنر میں شریک تھے ۔ اس حملے کی کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی جبکہ طالبان نے ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔دھماکے کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات کے پانچ سفارتکاروں کی ہلاکت کے بعد افغانستان اور بھار ت نے پاکستان کو موردالزام ٹھہراتے ہوئے پراپیگنڈا شروع کردیاتھا جس سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات متاثر ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا تھا عرب امارات کے سفارتکار اور سفیر جمعہ محمد عبداللہ الکبی گورنر کے کمپاؤنڈ میں ایک ڈنر میں شریک تھے ۔ اس حملے کی کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی جبکہ طالبان نے ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔دھماکے کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات کے پانچ سفارتکاروں کی ہلاکت کے بعد افغانستان اور بھار ت نے پاکستان کو موردالزام ٹھہراتے ہوئے پراپیگنڈا شروع کردیاتھا جس سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات متاثر ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا تھا لیکن بعد میں یواے ای نے واضح اعلان کردیا اور متحدہ عرب امارات کے سینئر پولیس حکام نے قندھار میں بم دھماکے کا ذمہ دار افغان حکومت کو قراردیا ۔