واشنگٹن (آئی این پی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کے صدارتی کرسی پر بیٹھنے سے ایک اور ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ” ٹوئیٹر” پر پوسٹ کی جانے والی تصویر نے تنقید کا ایک نیا دروازہ کھول دیا ہے۔ تصویر میں ایوانکا وہائٹ ہاؤ س میں صدارتی دفتر میں اپنے والد کی کرسی پر بیٹھی نظر آ رہی ہیں جب کہ
ان پیچھے ڈونلڈ ٹرمپ اور کنیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو موجود ہیں۔تصویر پر شدید نکتہ چینی کرنے والوں نے اپنے تبصروں میں کہا ہے کہ ایوانکا کو منتخب نہیں کیا گیا اور انہیں اس کرسی پر نہیں بیٹھنا چاہیے۔اس سے قبل بھی ایوانکا اپنے والد منتخب امریکی صدر کے کام میں مداخلت کی کوشش کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بن چکی ہیں۔ بالخصوص ٹرمپ کی بطور صدر منتخب ہو جانے کے بعد اور سرکاری طور پر عہدہ سنبھالنے سے قبل جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے کے ساتھ ملاقات کے دوران۔اس کے علاوہ ایوانکا نے ٹرمپ کے سرکاری طور پر عہدہ سنبھالنے سے قبل ارجنٹائن کے صدر ماوریسیو میکرے کے ساتھ اپنے والد کی ٹیلیفونک گفتگو میں بھی مداخلت کی تھی۔ اس امر کا انکشاف میکرے نے بعد ازاں ایک جاپانی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوانکا کے شوہر یعنی اپنے داماد جیرڈ کشنر کو مشیر مقرر کیا تاہم ایوانکا ٹرمپ کو ابھی تک کسی سرکاری عہدے سے نہیں نوازا گیا ہے۔ اس امر کا انکشاف میکرے نے بعد ازاں ایک جاپانی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوانکا کے شوہر یعنی اپنے داماد جیرڈ کشنر کو مشیر مقرر کیا تاہم ایوانکا ٹرمپ کو ابھی تک کسی سرکاری عہدے سے نہیں نوازا گیا ہے۔