ریاض( آن لائن ) سعودی عرب سے گزشتہ 4 ماہ میں 39 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو بے دخل کر دیا گیا۔سعودی گزٹ کی رپورٹ میں سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ان پاکستانیوں کو رہائش اور کام کے قوانین کی خلاف ورزی پر بے دخل کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کئی پاکستانیوں کے دہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ منسلک ہونے، منشیات فروشی، چوری، جعل سازی اور تشدد میں
ملوث ہونے کے باعث سعودی عرب میں روزگار کی غرض سے آنے والے پاکستانیوں کی مکمل جانچ پڑتال کا مطالبہ سامنے آیا۔رپورٹ کے مطابق ’سعودی شوریٰ کونسل کی سیکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین عبداللہ السعدون نے سعودی عرب میں پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع دیئے جانے سے قبل ان کی مکمل جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا۔‘اس کے علاوہ شوریٰ کونسل کے چیئرمین نے متعدد پاکستانی شہریوں کے سیکیورٹی مسائل میں ملوث ہونے کے باعث سعودیہ آنے والے پاکستانیوں کی جانچ پڑتال کے لیے متعلقہ پاکستانی حکام سے تعاون بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا۔رپورٹ میں سعودی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ’دہشت گردی اور دیگر سیکیورٹی مسائل میں ملوث ہونے کے شبے میں اس وقت 82 پاکستانی شہری سعودی انٹیلی جنس کی حراست میں ہیں۔‘رپورٹ کے مطابق جدہ کے الحرازت اور النسیم اضلاع میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد 15 پاکستانیوں کو حراست میں لیا گیا، جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔