ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سخت ترین قوانین ہونے کے باوجود سعودی عرب میں ہر روزایک جیسی 38وارداتیں، پولیس بے بس،حیرت انگیزانکشافات

datetime 6  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں چوری کے سخت ترین قوانین کے باوجود گاڑیوں کی چوری کاسلسلہ جاری ہے ۔سعودی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں روزانہ 38گاڑیوں کاچوری ہوناایک معمول بن گیاہے لیکن سعودی پولیس ان چوری ہونے والی گاڑیوں میں بہت کم بازیاب کراسکی ہے ۔

سعودی وزارت داخلہ نے اپنی رپورٹ میں مزیدکہاہے کہ ان چوری شدہ گاڑیوں کے بارے میں حکام کویہ خدشہ رہتاہے کہ یہ گاڑیاں کہیں کسی دہشتگردی کی واردات میں استعمال نہ ہوجائیں جوکہ اس وقت دنیامیں ایک بڑاخطرہ ہے ۔وزارت کی طرف سے گزشتہ سال 2016کے اعدادوشمارکے مطابق صرف جنوری میں 1341گاڑیاں چوری ہوئیں ،ریاض ،جدہ ،مکہ ،مدینہ ،تبوک اوردمام میں گاڑیوں کی چوری کی سب سے زیادہ وارداتیں ہوئیں جبکہ اس سے قبل 2014میں 15ہزارسے زائدگاڑیاں چوری ہوئیں اور 2013میں چوری ہونے والی گاڑیوں کی تعداد9ہزاررہی اوران میں سے پولیس نے 4600کے قریب گاڑیاں بازیاب کروالی تھیں ۔سعودی وزارت کی رپورٹ کے مطابق چوری شدہ گاڑیوں کودوسرے شہروں میں پارٹس کی شکل میں فروخت کردیاجاتاہے اورجرائم پیشہ افراد گاڑیوں کودوسرے شہروں میں منتقل کرنے کےلئے نمبرپلیٹس بھی تبدیل کردیتے ہیں ۔سعودی عرب کے معروف ادارے پرنس فائف فارسکیورٹی سائنس کی ایک رپورٹ کے مطابق گاڑی کی چوری کی وارداتوں میں زیادہ تربے روزگارافراد ملوث ہیں جبکہ گاڑیوں کی دوڑکے شوقین بھی اس دھندے میں ملوث ہیں ۔رپورٹ کے مطابق گاڑیاں چوری ہونے کی ایک وجہ مالکان کی غفلت جبکہ دوسری وجہ کمزورمانیٹرنگ سسٹم کوقراردیاگیاہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…