جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

دہشتگردی کے الزام میں بڑی تعداد میں پاکستانی سعودی عرب میں قید ،تفصیلات جاری

datetime 20  جنوری‬‮  2017 |

ریاض(این این آئی)سعودی عرب نے کہاہے کہ ان کے ملک میں میں گذشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان سمیت چالیس ملکوں کے شہری دہشت گردی کی سرگرمیوں اور سکیورٹی سے متعلق کیسوں میں ملوّث پائے گئے ،عرب ٹی وی کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے اپنے ویب پورٹل تواصل کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس وقت 5085 افراد پانچ انٹیلی جنس جیلوں میں زیر حراست یا قید ہیں۔ان میں سے بعض مشتبہ افراد عدالت کی جانب سے سزا ملنے کے بعد قید کاٹ رہے ہیں اور خصوصی فوجداری اپیل عدالت نے بھی ان کی سزاؤں کو برقرار رکھا تھا۔

عرب ٹی وی کے مطابق بعض کے خلاف عدالتوں میں مقدمات چلائے جارہے ہیں اور باقی مشتبہ افراد ادارہ تحقیقات اور استغاثہ کے زیرِتفتیش ہیں۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت 4254 سعودی شہری مملکت کی انٹیلی جنس جیلوں میں قید ہیں اور یہ ایک وقت میں زیر حراست مشتبہ افراد کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ان کے بعد یمنیوں کا نمبر ہے اور ان کی تعداد 282 ہے۔زیر حراست شامیوں کی تعداد 218 ہے۔ امریکا سے تعلق رکھنے والے تین مشتبہ افراد اور فرانس ، بیلجیئم اور کینیڈا کا ایک ایک شہری سعودی عرب میں قید یا زیر حراست ہے۔عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے مشتبہ زیر حراست افراد میں 57 مصری ،29 سودانی ، 21 فلسطینی ،سات صومالی ،پانچ عراقی ،تین لبنانی ،دو مراکشی ،19 اردنی ،دو موریتانی ،دو اماراتی ،10 بحرینی ،دو قطری اور لیبیا اور الجزائر کا ایک ایک شہری ہے۔سعودی عرب میں زیر حراست یا قید مشتبہ غیرملکیوں میں ایک چینی ،تین فلپائنی ،19 بھارتی ،68 پاکستانی ،چھے ایرانی ،سات افغان ،چار ترک ،چار بنگلہ دیشی ہیں اور ایک کا تعلق کرغیزستان سے ہے۔افریقی ملک چاڈ سے تعلق رکھنے والے 17 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں۔ان کے علاوہ ایتھوپیا کے تین ،نائیجیریا کے چار ،مالی کے دو اور انگولا ،بورکینا فاسو اور جنوبی افریقہ کا ایک ایک شہری سعودی عرب میں مشتبہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں زیر حراست یا قید ہے۔ یہ تمام زیر حراست افراد تواصل کے ذریعے اپنے خاندانوں اور رشتے داروں سے سمعی اور بصری رابطے کرسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…