نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے بارے میں دعوی کیاجاتاہے کہ وہاں پرجمہوری نظام ہے اورکبھی بھی فوج نے بھارت میں مارشل لا نہیں لگایاہے لیکن اب برطانوی نشریاتی ادارے نے بھارت کے ماہرِ سیاسیات ‘میلان ویشنو” کی بھارتی جمہوریت اور جرائم کے تعلق پر کئی سالوں کی تحقیق میں سے چشم کشا انکشافات نشر کیے ہیں۔ بھارتی ایوان میں 20 فیصد اراکین پر اقدامِ قتل ، تشدد اور چوری کے مقدمات ہیں۔میلان ویشنو نے کہاہے کہ بھارت کی یہ جمہوریت ، اب جرائم کے ساتھ نتھی ہو چکی ہے ۔ 543 کے ایوان میں 34 فیصد مجرم ہیں۔
میلان ویشنو کاکہناہے کہ یہ تناسب2004 کے مقابلے میں 24 فیصد جبکہ 2009 کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے ۔میلان ویشنو کہتے ہیں، مجرمانہ پس منظر رکھنے والوں کا جیتنے کا تناسب 18 فیصد ہے جبکہ دیانت دار امیدوار کا چانس صرف چھ فیصد ہوتا ہے ۔ان کامزیدکہناہے کہ یہ تناسب بھارت جیسے بڑی آبادی والے ملک میں آٹے میں نمک سے بھی کم ہے جس سے بھارت کاجمہوری چہرہ دنیاکے سامنے بے نقاب ہوجاتاہے ۔