لندن( آن لائن)برطانیہ نے سعودی عرب کوممنوعہ 500کلسٹر بم فراہم کرنے اور ان میں سے کچھ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف استعمال کیے جانے کا اعتراف کرلیا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ نے 1980ءمیں سعودی عرب کو 500کلسٹر بم فروخت کیے تھے جن میں سے کچھ بم یمن میں جاری حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں استعمال کیے گئے ہیں۔
برطانوی حکام کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ان بموں کے استعمال کرنے پر پابندی ہے۔پہلی بار یہ ایسا ہوا ہے کہ برطانوی وزارت دفاع نے سعودی عرب کو ایسے ہتھیار کرنے کا اعتراف کیا ہے جو اس کے ملک میں تیار کیے گئے ہیں۔کنزویٹو پارٹی کے ایم پی فلپ ہولوبون نے سیکرٹی دفاع کو اپنے خط میں لکھا تھا کہ برطانیہ اپنے فراہم کیے گئے ہتھیاروں کی 2008ءسے نگرانی نہیں کررہا ہے،اس خط کے بعد برطانوی وزیر دفاع کی طرف سے یہ بیان سامنے آیا ہے۔برطانوی سیکرٹری دفاع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے سعودی عرب کو بقیہ سٹاک کو تباہ کرنے کا کہہ دیا ہے جس پر سعودی حکام نے آمادگی کا اظہار کیا ہے،مجھے نہیں معلوم کے کتنے ہتھیار سعودی عرب کو درآمد کیے گئے لیکن میں اس بات سے مطمئن ہوں کہہ ہتھیاروں کو استعمال کرنے میں عالمی قانون کو نہیںتوڑا گیا ہے۔واضح رہے برطانیہ نے سعودی عرب کو ہتھیار فراہم نہ کرنے کے انسانی حقوق کے دباؤ کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا،برطانیہ اس وقت سعودی فوج کی صلاحیتوں میں اضافے کیلئے جوانوں کو تربیت بھی فراہم کررہا ہے۔
یمن میں جاری جنگ میں سعودی عرب ان نو ممالک کی مدد کررہا ہے جو یمنی حکومت کے سپورٹر ہیں اور ایران حوثی باغیوں کی مکمل مدد کررہا ہے،یہاں امریکہ اور برطانیہ کا اسلحہ بے دریغ طریقے سے استعما ل ہورہا ہے،اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس جنگ میں اب تک 10000افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد عام افراد کی ہے۔