واشنگٹن /ریاض(آئی این پی )سعودی نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے باور کرایا ہے کہ ایران خطے میں تشویش کے تین مرکزی محوروں کی نمائندگی کرتا ہے جن میں سرحد پار نظریات، عدم استحکام کی حالت اور دہشت گردی شامل ہے۔
امریکی جریدے ’’فارن افیئرز‘‘ کے ساتھ انٹرویو میں شہزادہ محمد بن سلمان نے زور دے کر کہا کہ ایران کے مذکورہ تینوں عوامل پر اصرار تک ایرانی حکام کے ساتھ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں۔نائب ولی عہد کے مطابق اگر سعودی عرب تہران کی روش تبدیل ہونے سے قبل تعاون کے لیے آگے بڑھا تو اس کا نقصان مملکت کو ہی ہوگا۔شہزادہ محمد بن سلمان نے باور کرایا کہ خطے میں سعودی عرب ، مصر ، اردن اور ترکی جیسے طاقت ور ممالک کی موجودگی میں آخرکار داعش اور دیگر شدت پسند تنظیموں کو ہزیمت سے دوچار کرنا ممکن ہے۔جاسٹا کے قانون سے متعلق سعودی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ امریکی ذمے داران اور قانون ساز مذکورہ قانون کے حوالے سے کسی معقول حل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان تزویراتی بات چیت کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگاجو صدر اوباما کی انتظامیہ کے دور میں غیر واضح وجوہات کی بنا پر رک گیا۔