جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

ترک صدر کا دبنگ اعلان،یورپ اورامریکہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

datetime 8  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(آئی این پی )ترک صدر رجب طیب اردگان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ اگر قومی اسمبلی نے سزائے موت پر عمل درآمد کو قبول کر لیا تو میں بھی اس کی منظوری دے دوں گا، کیونکہ کسی قاتل کو معاف کرنے کا حق حکومت کے پاس نہیں ہوتا، ہم معصوم انسانوں کا قتل کرنے والے ان بے حس انسانوں کی دیکھ بھال کرنے کے حق کے مالک نہیں ہیں، آنکھوں میں خون آتر آنے والے قاتلوں کے ریورڑ باہمی تعاون کے ساتھ ترکی میں حملے کر رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی نے اگر سزائے موت پر عمل درآمد کو قبول کر لیا تو میں اس کی فورا منظوری دے دوں گا۔ضلع ازمیر کی عدالت کے سامنے گزشتہ روز ہونے والے دہشت گرد حملے سے متعلق صدر نے بتایا کہ اس دوران قبضہ کردہ اسلحہ، بم اور سازو سامان دہشت گردوں کے وہاں پر وسیع پیمانے پر خون خرابہ کرنے کے لیے آنے کا ثبوت پیش کرتا ہے۔پولیس اہلکاروں کے بہادرانہ اقدام کی بدولت دہشت گردوں کو چیک پوسٹ پر روکے جانے کی یاد دہانی کرانے والے ایردوان نے وضاحت کی کہ اس طریقے سے وسیع پیمانے کی تباہی کا سد باب کیا گیا ہے۔صدرِ ترکی نے مزید کہا کہ اب اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ بعض عناصر ان تنظیموں کو اسلحہ اندوز کرتے ہوئے ترکی میں حملے کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی خبر دار کیا کہ آج اپنے علاقائی مفادات کی خاطر ہم پر دہشت گرد تنظیموں کو مسلط کرنے والوں کو کل اسی آگ میں خود جلنے کے وقت اپنی غلطیوں کا اندازہ ہو گا تا ہم اس وقت پانی سر سے گزر چکا ہو گا۔واضح رہے کہ ترک صدر کی جانب سے سزائے موت کے قانون کی بحالی کے پیش نظر یورپی یونین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت سے متعلق اقدامات بھی ترک صدر کے ایسے ہی سخت اقدامات کی وجہ سے روک دیئے گئے تھے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…