ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک)عرب ممالک شام اوریمن میں جب خانہ جنگی شروع ہوئی توسعود ی عرب نے ان دوممالک کی جنگ سے متاثرہونے والے 2.4ملین شامیوں اورایک ملین یمنیوں کوپناہ دی اوران میں سے کسی ایک شخص کوبھی پناہ گزین کیمپوں میں نہیں رکھاگیا۔ان تمام افراد کوسعودی عرب نے ورک پرمٹ جاری کئے لیکن دنیامیں پناہ گزینوں کوپناہ دینے کاکریڈٹ نہ لینے لےلئے کوئی شوربھی نہیں مچایا
اس بات کاانکشاف سعودی عرب کے امریکہ میں سفیرعادل الجبیرنے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عادل الجبیرنے بتایاکہ شام اوریمن سے آنے والے افراد کواس لئے پناہ گزینوں کےکیمپوں میں نہیں رکھاگیاکہ ان کی عزت نفس متاثرنہ ہو۔انہوں نے بتایاکہ سعودی فرمانرواسلیمان بن عبدالعزیزکے احکامات پران افراد کوکام کرنے کےلئے اجازت نامے دیئے گئے ہیں اوران شامی اوریمنی افراد کے بچے سعودی عرب کے سکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ سعودی حکومت نے ان افراد کی مالی امدادبھی کی ہے تاکہ یہ لوگ بھی اپنے قدموں پرکھڑے ہوکرایک باوقارزندگی بسرکرسکیں ۔انہوں نے کہاکہ اس بات کادنیامیں واویلااس لئے نہیں کیاکہ ہم اس کام کاکریڈٹ نہیں لیناچاہتے ہیں بلکہ ہم نے یہ کام صرف مسلمان بھائی چارے کی بنیادپرکیاہے ۔