قاہرہ(این این آئی)مصر کی سب سے بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازھر کے سربراہ الشیخ احمد الطیب نے قاہرہ میں ایک چرچ پرہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دین دشمنی کی بدترین اور نہایت وحشیانہ کارروائی قرار دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چرچ پر حملہ کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہوسکتا کیونکہ اس اسلام طرح کی مجرمانہ کارروائیوں کی کسی صورت میں اجازت نہیں دیتا ہے۔دہشت گردی کی اس بدترین کارروائی کے رد عمل میں جامعہ الازھر کے سربراہ نے کہا کہ معصوم شہریوں کو بم حملوں میں ہلاک کرنا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیانت اور ملک دشمنی ہے۔
انہوں نے مصر کی مسیحی برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مسلمانوں اور عیسائیوں سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، تاکہ دہشت گردوں کو آئندہ اس طرح کی وارداتوں کا موقع نہ مل سکے۔علامہ احمد الطیب نے چرچ پرحملے کو وحشیانہ، بزدلانہ اور سنگین مجرمانہ قرار دیتے ہوئے وحشی دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر احمد الطیب کا کہنا تھا کہ مصری مسیحی برادری کا دکھ پوری مصری قوم کا دکھ ہے۔ ہم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بددیانتی کے مرتکب عناصر کی مخالفت اور مشکل کی اس گھڑی میں مسیحی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یہ کام رسول کریم ﷺ کے ساتھ خیانت ہے ۔۔۔ جامعہ الازھر کے سربراہ الشیخ احمد الطیب کا یہ بیان ہر مسلمان کو ضرور پڑھنا چاہیے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں