بیجنگ (آئی این پی ) جنوبی ایشیاء4 میں ابھرتے ہوئے چین کی موجودگی سے بھارت کو یہ وہم ہو گیا ہے کہ ا س کا علاقے کی بڑی طاقت بننے کا خواب چکنا چور ہو جائے گا جبکہ بعض مبصرین کا خیال اس کے برعکس ہے۔ ایک امریکی تجزیہ نگار نے بیجنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین بھارت کی حیثیت کو کم کر سکتا ہے کیونکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے ان علاقوں سے گزرتا ہے جن پر بھارت اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے ، چین کو بھارت کے ساتھ تعلقات ٹھیک کرنے چاہئیں ورنہ وہ سی پیک کو بھول جائے ،کشمیر پر پاکستان اور بھارت کا تنازعہ سی پیک کی تکمیل کی کوششوں میں رکاوٹ ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ چین کو بھارت کی حیثیت کم کرنے کے لئے چالیں چلنا چاہئیں ، راہداری منصوبے کا ہدف بھارت نہیں ہے اور ہمیں یقین ہے کہ چین کی طرف سے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی کوششوں کا مقصد پاک بھارت تنازعے میں پاکستان کی امداد کرنا نہیں ہے ، یہ بات چین کے معروف اخبار گلوبل ٹائمز کے ایک مضمون میں امریکی تجزیہ نگار پانس مورڈو کوٹس نے کہی ہے۔ انہوں نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ پاکستان جنوبی ایشیاء4 چین اور سینٹرل ایشیاء4 کی سرحد پر واقع ہے ،راہداری منصوبہ کا مقصد پاکستان کے ساتھ صرف اقتصادی تعلقات کو ہی بہتر بنانا نہیں ہے بلکہ چینیوں کو یہ توقع ہے کہ ان منصوبوں سے علاقائی اقتصادی صورتحال کو فروغ دیا جاسکتا ہے اور عالمی تجارت کیلئے ایک نیا روٹ کھولا جا سکتا ہے جس سے بھارت سمیت خطے کے ممالک کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا صرف ایک حصہ ہے جس کے تحت چین کی مستقل کوشش ہے کہ وہ بنگلہ دیش ، سری لنکا اور میانمر کے ساتھ تعاون اور اقتصادی رابطے کا ایک ایسا نیٹ ورک تشکیل دے جس سے ان ممالک میں شاہراؤں اور بنیادی ڈھانچے کی سہولتیں حاصل ہو جائیں تاہم مشرقی ایشیاء4 ، جنوبی مشرقی ایشیا اور سینٹرل ایشیا ء4 میں بھارت کا کمزور بنیادی ڈھانچہ ایشین اقوام کو مربوط کرنے کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے ، چین نے بھارت کو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کی پیشکش کر کے امن کا پیغام دیا ہے ،لیکن لگتا ہے کہ بھارت اس منصوبے میں شرکت سے ہچکچا رہا ہے اور بھارت چین پر اس لئے بھی نظر رکھے ہوئے ہے کہ وہ اس کے ہمسایوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنا رہا ہے تا ہم بھارت کو خبردار ہونا چاہئے کہ خطے کی بڑی طاقت بننے کا ا س کا خواب اس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا جب تک وہ علاقائی اقتصادی ترقی اور علاقائی سلامتی کو فروغ دینے کیلئے اپنا کردار ادا نہیں کرتا کیونکہ بعض ہمسایوں کو بھارت کی تیز ترقی کرتی ہوئی معیشت سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا اور یہی صورتحال بھارت کیلئے علاقے میں اپنا اثر ورسوخ بڑھانے میں رکاوٹ پیدا کررہی ہے۔