صوفیہ(آئی این پی ) نائن الیون اور سونامی جیسے ہولناک واقعات کی پیش گوئی کرنے والی بلغاریا کی مشہور بابا وانگا نے اپنی موت سے قبل مستقبل کے امریکی صدر سے متعلق بھی ایک ایسی پیش گوئی کی تھی جو اگر درست ثابت ہوگئی تو آئندہ چند برسوں میں امریکہ تباہ و برباد ہوجائے گا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق بلغاریا کی مشہورنابینا خاتون بابا وانگا 1996 میں اپنے انتقال سے پہلے کئی پیش گوئیاں کرگئیں جو بعد میں سچ ثابت ہوئیں۔ باباوانگا نے پیش گوئی کی تھی کہ آخری کامیاب امریکی صدر سیاہ فام ہوگا جس کے بعد آنے
والے صدر کے دور میں امریکی معیشت بری طرح سے متاثر ہوگی اور خطے میں منفی اثرات سے بچنا مشکل ہوجائے گا۔ اب تک ان کی ساری پیش گوئیاں سچ ثابت ہوئی ہیں۔بلغاریہ کی مجذوب خاتون بابا وانگا، بلقان کی ریاست مقدونیہ کے قصبے اسٹرومیکا میں 11 جنوری 1911 میں پیدا ہوئیں اور 11 اگست 1996 کو انتقال کرگئیں۔ وہ ناخواندہ تھیں اور انہوں نے خود سے کوئی کتاب نہیں لکھی لیکن ان سے ملنے والے لوگوں نے ان سے جو کچھ سنا، اس پر مبنی کتابچے لکھے۔1989 میں ان کا ایک جملہ اخباروں کی زینت بنا جسے بعد ازاں 11 ستمبر 2001 میں امریکہ پر دہشت گرد حملے (نائن الیون) کی پیش گوئی قرار دیا گیا۔ ان کے الفاظ یوں رپورٹ ہوئے تھے،
دہشت، دہشت، امریکی بھائیوں پر فولادی پرندوں سے حملہ ہوگا اور بھیڑیئے جھاڑیوں میں بیٹھے غرا رہے ہوں گے جبکہ معصوموں کا لہو بہہ رہا ہوگا۔ان سے سوویت یونین ٹوٹنے، سونامی آنے، چرنوبل کے ایٹمی بجلی گھر میں حادثے، اسٹالن کی موت کی تاریخ، روسی آبدوز کرسک کی سمندرمیں غرقابی اور روسی کھلاڑی ٹوپولوف کے شطرنج کے مقابلے جیتنے کی پیش گوئیاں منسوب ہیں۔ان کی ایک حیرت انگیز پیش گوئی 44 ویں امریکی صدر کے بارے میں تھی کہ وہ سیاہ فام ہوگا۔ امریکا کے 44 ویں صدر بارک اوباما ہیں جو سیاہ فام ہیں۔