پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

’’بھارت کی درخواست ردی کے ڈھیر میں ‘‘

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (آئی این پی)برطانوی وزیراعظم ٹریزامے نے بھارت کے ویزے میں نرمی دینے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ میں ویزے کا اچھا نظام پہلے سے ہی موجود ہے،بھارت کیلئے ویزا کوٹا بڑھانے کی ضرورت نہیں۔برطانوی وزیراعظم انڈیا کے دورے پر نئی دہلی میں موجود ہیں۔ ان کے دورے کا مقصد تجارتی معاہدے کرنا ہے۔یورپی یونین سے نکلنے کے فیصلے کے بعد یہ ان کا کسی بھی ملک کا پہلا تجارتی دورہ ہے۔ٹریزا مے پہلے ہی یہ کہہ چکی ہیں کہ برطانیہ یورپی یونین سے باہر موجود ممالک میں سے ‘روشن اور بہترین’ کو متوجہ کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے موصول ہونے والی دس میں سے نو ویزا درخواستوں کو پہلے سے ہی منظور کیا جاتا رہا ہے۔تاہم مسز ٹریزا مے نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ برطانیہ دولت مند انڈین تاجروں کی برطانیہ آمد کو آسان بنائے گا۔اب ہزاروں انڈین ورک ویزا کے ذریعے رجسٹرڈ ٹریولرز سکیم کا حصہ بن سکیں گے جس کا مطلب یہ ہے کہ انھیں برطانیہ کی سرحدوں کے اندر تیزی سے سفر کرنے کی سہولت حاصل ہوگی۔اس سے قبل کوبرا بیئر کے بانی لارڈ بلیموریا نے کہا تھا کہ برطانیہ میں رہائش سے متعلق پابندیوں کے باعث گذشتہ پانچ سال سے برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں انڈین طالبعلموں کی تعداد آدھی رہ گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی نقل وحرکت کا کسی تجارتی مذاکرات میں کلیدی حصہ ہوگا۔برطانیہ کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جون سنہ 2010 سے گذشتہ برس تک انڈین شہریوں کو دیے جانے والے ویزوں میں 68 ہزار 238 سے 11 ہزار 864 تک کمی آئی۔کرن بلیموریا کا کہنا ہے کہ برطانیہ آنے والے طلبہ کو برطانیہ میں مجموعی طور پر آنے والے لوگوں کے اعداد و شمار سے علیحدہ کرنا اس کا حل ہے۔ اور ٹریزا مے نے عہد کیا ہے کہ تارکین وطن کی برطانیہ آمد کو ایک لاکھ سالانہ تک محدود کر دیا جائے گا جو کہ جون 2015 تک تین لاکھ 36 ہزار تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…