گوا(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی صدر شی جن پنگ نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بنیادی ضرورت بھارت کوبتادی۔چینی صدر شی جن پنگ نے کہاہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے اس کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ چینی صدر کے اس بیان کاآنا تھا کہ بھارتیوں نے نئی تاویلیں گھڑ لیںاوربرکس سمٹ کے موقع پربھارتی جوکہ ہرچیزکوتعصب سے دیکھتے ہیں اوران کے ساتھ بھارتی میڈیابھی آگ بگولہ ہوگیا۔معروف بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے اپنے ایک آرٹیکل میں تو اسے کشمیر اور پاکستان کے ساتھ جوڑتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ یہی وہ فقرہ ہے جو اسلام آباد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے تناظر میں کہتا رہا ہے، اب پاکستان کادوست چین بھی اب پاکستانی کی زبان بول رہاہے ۔بھارتی سینئرصحافی پروین سوامی نےصحافتی اقدارکی تمام قدریں پھلانگتے ہوئے یہاں تک لکھ دیاکہ مودی حکومت دنیا کو اپنے موقف پر قائل کرنے میں ناکام ہے،یہی وجہ ہے کہ اب کوئی بھی سرحد پار سے دہشتگردی روکنے کے نئی دہلی کے حق کو سنجیدہ نہیں لیتا۔حتیٰ کہ بھارت جب بھی کنٹرول لائن کے پار دہشتگردوں کو نشانہ بناتا ہے اور اسلام آباد سے پاکستان اندر جہادی گروپوں کو روکنے پر زور دیتا ہے تو چین پاکستان کی برملا ملامت نہیں کرتا بلکہ ”خاموش مذمت“ سامنے آتی ہےحالانکہ برملا اور خاموش مذمت میں بہت فرق ہے جبکہ پاکستان بہت سے حوالوں سے عالمی طاقتوں کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔چین کے ساتھ ساتھ روس اور ایران بھی پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف لڑائی میں مکمنہ اتحادی سمجھتے ہیں۔پروین سوامی نے اپنی ہی حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بھارت سرحد پار ملٹری پاورز بنانے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتااس لئے بھارتی حکومت بڑھکیں مارنے کے بجائے ہمسایہ ممالک سے اپنے تعلقات بہتربنائے تاکہ بھارتیوں کی پریشانیوں میں کمی ہو۔