بیجنگ( آئی این پی ) چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے بھارت، بنگلہ دیش اور کمبوڈیا کے آئندہ دورے کو ایک اہم سفارتی سرگرمی قراردے دیا گیا جس کا مقصد جنوبی ایشیا کے ساتھ باہمی تعلقات کو فروغ دینا ہے ۔کسی بھی چینی صدر کی جانب سے گزشتہ 30سال میں بنگلہ دیش کا یہ پہلا دورہ ہو گا معروف چینی اخبار چائنہ ڈیلی نے چینی صدر کی جانب سے تینوں ممالک کے دورے کو اہم سفارتی سرگرمی قراردیا ہے جس کا مقصد جنوبی ایشیا میں باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانا ہے ۔ چینی صدر اس سے قبل پاکستان ، بھارت اور سری لنکا کے بھی دورے کر چکے ہیں جس میں باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں ۔کسی بھی چینی صدر کی جانب سے گزشتہ 30سال میں بنگلہ دیش کا یہ پہلا دورہ ہو گا جبکہ چینی صدر کی جانب سے 2012میں اقتدار سنبھالنے کے بعد کمبوڈیا کا بھی یہ پہلا دورہ ہے ۔ چینی صدر جمعرات اور جمعہ کو کمبوڈیا اور بنگلہ دیش کا دورہ کریں گے جبکہ بعدازاں بھارت کے شہر گوا میں منعقد ہونے والے بریکس کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے ۔ بنگلہ دیش جنوبی ایشیا اور بحیرہ ہند میں چین کا اہم شراکت دار ہے اور چینی صدر کا دورہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ چینی صدر بنگلہ اور کمبوڈیا کے دورہ کے دوران ون بیلٹ ون روڈ کے تحت مختلف معاہدوں پر دستخط کریں گے جس کا بنیادی مقصد انفراسٹرکچر کی بہتری اور رابطہ سازی کو فروغ دینا ہے ۔ چین بنگلہ دیش میں سڑکوں کی تعمیر کرے گا،معاہدے پر دستخط کردیئے گئے جس کے تحت چینی کمپنی ڈھاکہ سے سلہٹ تک سڑک کو توسیع دے گی ۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چینی کمپنی نے بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں حکومت کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے،جس کے تحت ڈھاکہ سے سلہٹ تک موجود سڑک کو توسیع دی جائے گی،اس معاہدے کی مالیت دو ارب دس کروڑ امریکی ڈالرز ہے،اس سڑک کی لمبائی دو سو پچیس کلومیٹر ہے،اس پروجیکٹ کی تکمیل سے ڈھاکہ سے سلہٹ تک نقل وحمل میں بہتری آئے گی اور علاقے میں تجارت کا فروغ ہوگا۔