اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چین اور بھارت نے اکتوبر کے دوران مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کا اعلان کر دیا۔انٹرنیشنل بزنس ٹائمز کے مطابق پاک روس مشترکہ فوجی مشقوں کے بعد بھارت نے چین کیساتھ دفاعی شعبے میں تعلقات کو بہتر بنانا شروع کر دیا ہے اور رواں ماہ کے دوران مشرقی لداخ کے علاقے میں مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔اس سے قبل فروری میں بھی دونوں ممالک کی فوجوں نے مشترکہ مشقیں کی تھیں جبکہ 2015ء کے دوران چین میں بھی اسی قسم کی مشقیں منعقد کی جا چکی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چین اور بھارت کی مشترکہ فوجی مشقوں کا مقصد خطے میں امن لانا ہے۔ دونوں ممالک کا شمار دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے معاشی ممالک میں ہوتا ہے تاہم 2013ء میں دونوں ممالک کے بارڈر کمانڈروں کے درمیان ہاٹ لائن قائم کرنے پر اتفاق ہوا تھا جس کا مقصد بارڈر پر ہونے والی اشتعال انگیزی کے خطرے کو کم کرنا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز اس حوالے سے نریندر مودی کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اور بھارت میں چینی سفیر کے درمیان نئی دہلی میں ملاقات بھی ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ یہ اطلاعات اس وقت ملی ہیں جب بھارت کا جنگی جنون بڑھتاجا رہا ہے اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارت بڑے پیمانے پر جنگ کی تیاریوں میں مصروف ہے ۔تفصیلات کیمطابق بھارتی ریاست راجستھان میں بھارتی افواج کی تیاریوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور تیاریا ں عروج پر ہیں ۔ اطلاع ہے کہ بدھ کے روز بھارتی فوج کی ٹینک کے میزائل بٹالین کو ریاست کے سرحدی علاقوں میں اتار دیا گیا ہے۔اطلاع کے مطابق میزائل بردار ٹینکوں کی تعداد200کے لگ بھگ بتائی گئی ہے۔جسلمیر باڑ میر کے علاقوں میںبھارتی افواج نےاپنے ذخیروں کو محفوظ بتانے کے لئے زیر زمین سیف ہائوسز کی نگرانی کا کام اسپیشل کمانڈوز کے سپرد کر دیا ہے کہا جا رہا ہے کہ راجستھان کے 22سرحدی علاقوں کو خالی کرایا گیا ہے۔دو ہزار سے زائد خندقوں کو جو مورچوں کے طور سے استعمال میں آئیں گی، تیار کیا گیا ہے۔ راجستھان میں اگلے چند دنوں میں ایک لاکھ سے زائد فوج کو لایا جائے گا نیز باڑ میر پر راج باہینی کو لگا دیا جائے گا کہا جارہا ہے کہ جام نگر اور کچھ کے علاقوں میں بھارتی نیوی کی سرگرمیوں کی بھی اطلاعات ہیں کہا جارہا ہے کہ راجستھان کے علاقوں میں بھارتی آرمی نیوی اور ایئر فورس کے مشترکہ آپریشن برائے راجستھان کو تشکیل دے دیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے گنگا نگر میں گنگا کنال کو اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔