فیس بک پر بھارت مخالف پوسٹ شیئرکرنا کشمیری طالب علم کو بھاری پڑ گیا

28  ستمبر‬‮  2016

راجستھان (این این آئی)بھارتی ریاست راجستھا ن کے ضلع ادے پورمیں ایک پرائیویٹ کالج ٹیکنو انڈیا این جی آر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم کشمیری طالب علم کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اوڑی حملے کے بعد بھارت مخالف پوسٹ شیئر کرنے پر کالج سے معطل اور اسکے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر سے تعلق رکھنے والے کشمیری طالب علم مدثر رشید جو سول انجینئرنگ کے تھرڈ ائیر کے طالب علم ہیں کو اوڑی حملے کے بعد فیس بک پر کشمیری مجاہد کمانڈر برہان وانی کے بارے میں ایک پوسٹ لکھنے اور شیئر کرنے پر کالج سے معطل کیاگیا اور بعدازاں پولیس نے اسے بغاوت کے مقدمے کے تحت گرفتار بھی کر لیا ہے ۔ہرن مگری پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او چھگن پروہت کے مطابق کالج انتظامیہ کی کایت پر مدثر کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیاگیا ہے ۔ گوردن پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے اسٹوڈنٹس ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد(اے بی وی پی) کے کارکنوں اورہندو طلباء کی تنظیموں نے مدثر کے اس اقدام کے خلاف کالج طلبہ کے ہمراہ احتجاج کیلئے کالج میں مظاہرہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ کالج کے ڈائریکٹر آر ایس ویاس نے کہاہے کہ مدثر کو ابتدائی طور پر سات دنوں کیلئے کالج سے معطل کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدثر پر الزام ہے کہ اس نے اوڑی حملے کے بعد مبینہ طور پربھارت مخالف الفاظ سماجی رابط ویب سائٹ فیس بک پر لکھے اور بعد میں اس کو دوسروں کے ساتھ شئیر بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقع تبھی سامنے آیا جب چند طالب علموں نے یہ معاملہ کالج انتظامیہ کے سامنے لایا جس کے بعد مد ثر کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔ ویاس نے کہا کہ کالج میں 15کشمیر طالب علم زیر تعلیم ہے اور مد ثر ان میں سے ایک ہے۔دریں اثنا بھارتی ریاست ہریانہ کے گنگاانسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم دو کشمیری طلباء کو ہندو طلبا اور سیکورٹی گارڈز نے بلاوجہ بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔ ایک کشمیری طالب علم نے سرینگر سے شائع ہونیوالے ایک اخبار کو ٹیلی فون پر بتایا کہ کالج کے وارڈن نے بھی بعد ازاں کشمیری طلباء کا موقف سنے بغیر انہیں مارا پیٹا۔ مارپیٹ کے سبب ایک طالب علم کی آنکھ اور ہونٹ شدید زخمی ہوئے ۔ یاد رہے کہ بھارتی تعلیمی اداروں میں کشمیری طلباء کو مارپیٹ کانشانہ بنانا معمول بن چکا ہے جبکہ آج تک کسی بھی مجرم ہندو طالب علم کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…