پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

فیس بک پر بھارت مخالف پوسٹ شیئرکرنا کشمیری طالب علم کو بھاری پڑ گیا

datetime 28  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راجستھان (این این آئی)بھارتی ریاست راجستھا ن کے ضلع ادے پورمیں ایک پرائیویٹ کالج ٹیکنو انڈیا این جی آر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم کشمیری طالب علم کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اوڑی حملے کے بعد بھارت مخالف پوسٹ شیئر کرنے پر کالج سے معطل اور اسکے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر سے تعلق رکھنے والے کشمیری طالب علم مدثر رشید جو سول انجینئرنگ کے تھرڈ ائیر کے طالب علم ہیں کو اوڑی حملے کے بعد فیس بک پر کشمیری مجاہد کمانڈر برہان وانی کے بارے میں ایک پوسٹ لکھنے اور شیئر کرنے پر کالج سے معطل کیاگیا اور بعدازاں پولیس نے اسے بغاوت کے مقدمے کے تحت گرفتار بھی کر لیا ہے ۔ہرن مگری پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او چھگن پروہت کے مطابق کالج انتظامیہ کی کایت پر مدثر کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیاگیا ہے ۔ گوردن پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے اسٹوڈنٹس ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد(اے بی وی پی) کے کارکنوں اورہندو طلباء کی تنظیموں نے مدثر کے اس اقدام کے خلاف کالج طلبہ کے ہمراہ احتجاج کیلئے کالج میں مظاہرہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ کالج کے ڈائریکٹر آر ایس ویاس نے کہاہے کہ مدثر کو ابتدائی طور پر سات دنوں کیلئے کالج سے معطل کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدثر پر الزام ہے کہ اس نے اوڑی حملے کے بعد مبینہ طور پربھارت مخالف الفاظ سماجی رابط ویب سائٹ فیس بک پر لکھے اور بعد میں اس کو دوسروں کے ساتھ شئیر بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقع تبھی سامنے آیا جب چند طالب علموں نے یہ معاملہ کالج انتظامیہ کے سامنے لایا جس کے بعد مد ثر کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔ ویاس نے کہا کہ کالج میں 15کشمیر طالب علم زیر تعلیم ہے اور مد ثر ان میں سے ایک ہے۔دریں اثنا بھارتی ریاست ہریانہ کے گنگاانسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم دو کشمیری طلباء کو ہندو طلبا اور سیکورٹی گارڈز نے بلاوجہ بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔ ایک کشمیری طالب علم نے سرینگر سے شائع ہونیوالے ایک اخبار کو ٹیلی فون پر بتایا کہ کالج کے وارڈن نے بھی بعد ازاں کشمیری طلباء کا موقف سنے بغیر انہیں مارا پیٹا۔ مارپیٹ کے سبب ایک طالب علم کی آنکھ اور ہونٹ شدید زخمی ہوئے ۔ یاد رہے کہ بھارتی تعلیمی اداروں میں کشمیری طلباء کو مارپیٹ کانشانہ بنانا معمول بن چکا ہے جبکہ آج تک کسی بھی مجرم ہندو طالب علم کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…