جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

فیس بک پر بھارت مخالف پوسٹ شیئرکرنا کشمیری طالب علم کو بھاری پڑ گیا

datetime 28  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راجستھان (این این آئی)بھارتی ریاست راجستھا ن کے ضلع ادے پورمیں ایک پرائیویٹ کالج ٹیکنو انڈیا این جی آر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم کشمیری طالب علم کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اوڑی حملے کے بعد بھارت مخالف پوسٹ شیئر کرنے پر کالج سے معطل اور اسکے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر سے تعلق رکھنے والے کشمیری طالب علم مدثر رشید جو سول انجینئرنگ کے تھرڈ ائیر کے طالب علم ہیں کو اوڑی حملے کے بعد فیس بک پر کشمیری مجاہد کمانڈر برہان وانی کے بارے میں ایک پوسٹ لکھنے اور شیئر کرنے پر کالج سے معطل کیاگیا اور بعدازاں پولیس نے اسے بغاوت کے مقدمے کے تحت گرفتار بھی کر لیا ہے ۔ہرن مگری پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او چھگن پروہت کے مطابق کالج انتظامیہ کی کایت پر مدثر کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیاگیا ہے ۔ گوردن پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے اسٹوڈنٹس ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد(اے بی وی پی) کے کارکنوں اورہندو طلباء کی تنظیموں نے مدثر کے اس اقدام کے خلاف کالج طلبہ کے ہمراہ احتجاج کیلئے کالج میں مظاہرہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ کالج کے ڈائریکٹر آر ایس ویاس نے کہاہے کہ مدثر کو ابتدائی طور پر سات دنوں کیلئے کالج سے معطل کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدثر پر الزام ہے کہ اس نے اوڑی حملے کے بعد مبینہ طور پربھارت مخالف الفاظ سماجی رابط ویب سائٹ فیس بک پر لکھے اور بعد میں اس کو دوسروں کے ساتھ شئیر بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقع تبھی سامنے آیا جب چند طالب علموں نے یہ معاملہ کالج انتظامیہ کے سامنے لایا جس کے بعد مد ثر کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔ ویاس نے کہا کہ کالج میں 15کشمیر طالب علم زیر تعلیم ہے اور مد ثر ان میں سے ایک ہے۔دریں اثنا بھارتی ریاست ہریانہ کے گنگاانسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم دو کشمیری طلباء کو ہندو طلبا اور سیکورٹی گارڈز نے بلاوجہ بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔ ایک کشمیری طالب علم نے سرینگر سے شائع ہونیوالے ایک اخبار کو ٹیلی فون پر بتایا کہ کالج کے وارڈن نے بھی بعد ازاں کشمیری طلباء کا موقف سنے بغیر انہیں مارا پیٹا۔ مارپیٹ کے سبب ایک طالب علم کی آنکھ اور ہونٹ شدید زخمی ہوئے ۔ یاد رہے کہ بھارتی تعلیمی اداروں میں کشمیری طلباء کو مارپیٹ کانشانہ بنانا معمول بن چکا ہے جبکہ آج تک کسی بھی مجرم ہندو طالب علم کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…