لندن(این این آئی)تین خلیجی ممالک سعودی عرب ، امارات اور قطر کو کام اور ملازمت اور کیرئر کے لحاظ سے دنیا کے دس بہترین ممالک میں قرار دیا گیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات برطانوی بینک ایچ ایس بی سی کی رپورٹ میں سامنے آئی ہے جس میں دنیا کے مختلف ممالک میں غیرملکیوں کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔رپورٹ کے لیے کیے جانے والے سروے میں 190 ممالک سے 27 ہزار سے زیادہ افراد کے بیانات کو شامل کیا گیا۔ اس سلسلے میں زندگی کی آسانی ، کام اورملازمت کے حصول کے بعد اہل خانہ کے جمع ہونے” سے متعلق سوالات کے علاوہ متعدد عوامل اور اشاریے مثلا اقتصادی قوت ، ادائے قرض کی صلاحیت اور ذاتی طور پر مالی رقوم ھاصل کرنے کی قدرت کو شامل کیا گیا۔رپورٹ اس نتیجے پر پہنچی کہ کام اور ملازمت اور اس کا احاطہ کرنے والے فضا کے لحاظ سے دنیا بھر میں سب سے بہترین جگہ سوئٹزرلینڈ ہے۔ دوسرے نمبر پر سنگاپور اور تیسرے پر جرمنی ہے۔چوتھا نمبر مشترکہ طور پر ناروے اور متحدہ عرب امارات کے پاس ہے۔ عالمی طور اس فہرست میں چھٹا نمبر سویڈن نے اور ساتواں آسٹریا نے حاصل کیا۔بینک کی رپورٹ میں آٹھویں نمبر پر چار ممالک کو رکھا گیا ہے جو سعودی عرب ، قطر ، ہالینڈ اور کینیڈا ہیں۔چند ہفتے قبل نامی ویب سائٹ نے ان بہترین ممالک کی فہرست جاری کی تھی جہاں غیرملکی ورکروں کا رہنا اور خود کو ہم آہنگ کرنا آسان ہے۔ اس سلسلے میں 14 ہزار سے زیادہ افراد کو سروے میں شامل کیا گیا جو اپنا حقیقی وطن چھوڑ کر دیگر ممالک میں کام اور قیام کے لیے جا بسے تھے۔غیرملکیوں اور بیرون سے آنے والے ورکروں کے لیے دنیا کے دس بہترین ممالک میں کسی عرب ملک کا نام نہیں تھا۔ فہرست میں پہلا نمبر تائیوان کا تھا جہاں منتقل ہونے والوں میں سے 34% نے کہا کہ وہ اپنی ملازمتوں سے مکمل طور راضی ہیں۔ یہ شرح عالمی سطح پر عام اطمینان کی اوسط شرح جو کہ صرف 16% ہے اس کے مقابلے دو گنا ہے۔اس فہرست میں عالمی طور پر دوسرا نمبر مالٹا نے حاصل کیا۔ اس کے بعد ایکواڈور، میکسیکو، نیوزی لینڈ، کوسٹاریکا، آسٹریلیا، آسٹریا، لیکسمبرگ اور پھر جمہوریہ چیک کا نمبر رہا۔