ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

سعودی عرب پر کیسے حملہ کریں گے؟ایران نے اعلان کردیا

datetime 25  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سکریٹری اور پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر محسن رضائی نے کہاہے کہ تہران شام ، بحرین اور یمن میں اپنے حلیفوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا اور ان کی سیاسی اور معنوی سپورٹ جاری رکھے گا۔رضائی نے خبروں کی ایک بین الاقوامی تنظیم کے ساتھ انٹرویو میں زور دے کر کہا کہ سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک خطے میں اس کا رویہ تبدیل نہیں ہو جاتا۔پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر کا کہنا تھا کہ ایران کی سعودی عرب کے ساتھ زمینی سرحد نہیں ملتی اور ہم وہاں اپنی بری افواج نہیں بھیج سکتے تاہم اگر جنگ چھڑی تو ہم فضا اور سمندر کے راستے حملہ کریں گے۔رضائی نے جنگ میں میزائلوں کے استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ (خلیجی ممالک) سمجھتے ہیں کہ وہ ہمارے میزائل نظام کو روک سکتے ہیں تاہم یہ سب غلط تجزیے ہیں۔ ہم جنگ کا ہونا نہیں چاہتے اور صبر کر رہے ہیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ اپنے مواقف پر نظرثانی کریں۔ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سکریٹری کے نزدیک عرب ممالک بالخصوص شام ، یمن ، بحرین اور عراق میں ان کے ملک کی مداخلت درحقیقت سعودی عرب کے ساتھ تنازع کے سلسلے میں ہے۔رضائی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران اور عراق کے درمیان جنگ (1980۔1988) عراق کی جانب سے نہیں تھی بلکہ یقیناًیہ سعودی عرب تھا جس نے صدام کو ایران کے ساتھ جنگ کے میں دھکیلا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…