استنبول(این این آئی) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا نے رواں ہفتے شمالی شام میں جنگ میں مصروف کرد جنگجوؤں کو ہتھیاروں سے بھرے 2 طیارے فراہم کیے ہیں۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق طیب اردگان نے اپنے بیان میں امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ‘اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ وائی پی جی اور پی وائی ڈی کی مدد سے داعش کو ختم کرسکتے ہیں، تو ایسا نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ بھی دہشت گرد تنظیمیں ہیں۔اردگان کا کہنا تھاکہ تین دن قبل امریکا نے ہتھیاروں سے لوڈ 2 طیارے شام کے قصبے کوبانی میں ان دہشت گرد گروپوں تک پہنچائے ہیں۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے یہ معاملہ امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے ساتھ بھی اٹھایا تاہم انھوں نے اس واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔نیویارک میں طیب اردگان کی جانب سے دیئے گئے اس بیان سے ترکی اور امریکا کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوسکتے ہیں۔شام میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف کارروائیوں میں ترکی، امریکا کا اتحادی ہے تاہم اس کا ماننا ہے کہ شام میں کردوں کی تنظیم پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) اور اس کے سیاسی ونگ ڈیموکریٹک یونین پارٹی (پی وائی ڈی)، ترکی میں سرگرم کرد باغی فورسز کی مدد کرتی ہیں، جو اس کی سرزمین پر گذشتہ 3 عشروں سے زائد شورش پھیلانے میں مصروف ہیں اور جنھیں ترکی کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دیا جاتا ہے۔