مقبوضہ بیت المقدس(مانیٹرنگ ڈیسک)بیت المقدس میں ایک اردنی نوجواں کو صہیونی پولیس نے عبرانی نہ سمجھنے کی پاداش میں موت کے گھاٹ اتار دیا ،میڈیارپورٹس کے مطابق 27 سالہ سعید العمر عبرانی نہیں جانتا تھا۔ وہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی زیارت کے لیے اردن سے نکلا مگر عبرانی زبان سے عدم واقفیت نے اس کی جان لے لی۔اس سے قبل فلسطینی اور دوسرے ملکوں کے شہری عبرانی نہ سمجھنے کی پاداش میں شہید کردیے گئے۔ دسیوں کو مارا پیٹا گیا جن میں ایک امریکی بھی شامل ہے۔اردنی نوجوان کی موت کی ایک عینی شاہدہ اور قانون دان نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے باب العامود کے مقام پر کھڑے سعید کو عبرانی میں کچھ کہا جسے وہ نہ سمجھ سکا اور وہاں سے آگے چل پڑا۔ اس پر صہیونی فوجیوں نے اس پر گولیوں کی بوچھاڑ کر ڈالی جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔