چینی صدر کے اچانک اپنے پرائمری سکول پہنچنے پرجذباتی مناظر اساتذہ سے کیا گفتگو کی ؟ حکمرانوں کیلئے زندہ مثال قائم کردی

10  ستمبر‬‮  2016

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) وہ جذباتی منظر تھا جب صدر شی جن پنگ سرکاری پروٹوکول کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک پرائمری سکول میں پہنچ گئے جہاں بے بی سکول کے سربراہ وین شین جن نے ’’جناب صدر سکول میں آ نے پر خوش آمدید ‘‘کہہ کا ان کا خیر مقدم کیا تا ہم صدر نے بے ساختہ جواب دیا ’’ سکول میں کوئی صدر نہیں صرف اساتذہ اور طلباء ہیں ‘‘ ،صدرنے سکول میں کچھ وقت گزارا اور اپنے پرائمری اورجونیئر ہائی سکول کے دورہ طالبعلمی کی یادیں تازہ کیں ۔ صدر شی جن پنگ نے ٹیچرز ڈے کے موقع پر اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے بنیادی تعلیم کی اہمیت اور سب کیلئے تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی معیار سماجی مساوات کی بنیاد ہے ، اس لئے ہمیں سماجی مساوات کے فروغ کیلئے معیار تعلیم کو یقینی بنانا چاہئے ، اس سلسلے میں تعلیمی وسائل اور عمل میں آنیوالی کوششوں کے درمیان فرق کم سے کم ہونا چاہئے ، دیہی اور شہری علاقوں میں جہاں نسلی گروپوں کی بڑی آبادی رہتی ہے وہاں غربت کے خاتمے کیلئے خصوصی امداد دے کر معیار کو بہتر بنانا چاہئے، فٹبال کے میدان میں جہاں طلباء تربیت حاصل کررہے تھے صدر نے کھڑے ہو کر مزید کہا کہ وہ بھی فٹبال کے بڑے شوقین ہیں ، انہوں نے اس موقع پر فٹبال کھیلنے کی اپنی یادیں تازہ کیں ۔انہوں نے کہا کہ میں اس وقت یہاں کھیلتا تھا جب یہ صاف ستھرا تھا لیکن اب پچاس سال بعد یہاں مٹی اور گرد موجود ہے ۔
انہوں نے اپنے اساتذہ جن میں چینگ کیو ینگ بھی شامل تھے جن سے صدر نے تعلیم حاصل کی تھی ، بلاتکلف بات چیت کی۔اس موقع پر ان کے استاد چینگ یاد دلایا کہ صدر شی اپنے طالبعلمی کے دور میں بھی اپنے ہم جماعت لڑکوں سے زیادہ بالغ نظر محسوس ہوتے تھے ، اس کی مثال دیتے ہوئے استاد چینگ نے کہا کہ وہ ہمیشہ دوسرے طلباء کو کلاس روم میں پہلے داخل ہونے کا موقع دیتے تھے ، وہ زیادہ گفتگو نہیں کرتے تھے تا ہم احترام کرتے تھے ، یہ باتیں نو عمر لڑکوں میں عام طورپر نہیں پائی جاتیں ، 1969ء میں جب شی کی عمر 15سال ہو گئی تو وہ صوبہ شان ژی میں منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے ایک مزدور کی حیثیت سے سات سال تک کام کیا ، اس دوران انہوں نے 1975سے 1979ء تک بیجنگ ٹیسنگ ہوا یونیورسٹی میں کیمیکل انجنیئر نگ کی تعلیم حاصل کی ۔استا د چینگ نے مزید کہا کہ صدر شی سے اس کے بعد سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی ، 1990ء میں جب کہ وہ صوبہ فوجیان کی کمیونسٹ پارٹی کے نائب سربراہ تھے تو وہ اور ان کی اہلیہ پینگ لی یوآ ن جو کہ ایک معروف گلوکارہ ہیں انہوں نے ایک بار چینگ کو گانا پیش کرنے کی دعوت دی جبکہ وہ فوجیان کے کاروباری دور ے پر تھیں ۔واضح رہے کہ پاکستان میں لاہور سے تعلق رکھنے والے بڑے سیاسی لیڈر کے نواسے کا داخلہ ایچی سن میں نہ ہونے پر پرنسپل کو زیر عتاب آنا پڑا ۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…