کابل(این این آئی)افغانستان کے کئی علاقوں میں دہائیوں سے مروجہ پاکستانی کرنسی روپے پر پابندی اور اس کی جگہ مقامی کرنسی کے فروغ کی مہم عروج پر ہے ،افغان میڈیا کے مطابق دا افغانستان بانک نے ایک اعلامیے کی تحت تاجروں کو متنبہ کیا کہ وہ مزید غیر ملکی کرنسی میں کاروبار نہ کرے،جنگ زدہ افغانستان کے سرحدی صوبوں میں بالخصوص ایک عرصے سے پڑوسی ممالک پاکستان اور ایران کی کرنسی ایسے استعمال ہوتی رہی ہے گویا وہ اسی ملک کی کرنسی ہو۔ یوں تو اس کی بنیادی وجہ ملک میں عدم استحکام اور تجارت کے لیے پڑوسی ممالک پر مجبوری کی حد تک انحصار ہے تاہم حالیہ اقتصادی استحکام کے باوجود ان سرحدی علاقوں کے لوگ پاکستانی روپے اور ایرانی تومان میں لین دین کرتے رہے ہیں تاہم اب کچھ دنوں سے جنوبی لوی قندہار اور جنوب مشرقی لویہ پکتیا کے علاقوں میں روپے پر پابندی اور افغانی کے فروغ کی مہم زوروں پر ہے،قندہار میں مرکزی بینک دا افغانستان بانک نے ایک اعلامیے کی تحت تاجروں کو متنبہ کیاکہ وہ مزید غیر ملکی کرنسی میں کاروبار نہ کریں کچھ لوگوں نے تو اس اعلان پر عمل درآمد کیا بھی ہے لیکن اصل رد عمل یہاں کے طاقتور اور بارسوخ پولیس چیف جنرل عبدالرازق کی اپیل پر سامنے آیا ہے۔