واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ میں مقیم ترک مبلغ فتح اللہ گولن نے ترک حکام کی جانب سے ان کے خلاف بغاوت کی کوشش کے الزام میں جاری کردہ گرفتاری کے وارنٹ کو مسترد کر دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ ترکی کا عدالتی نظام آزادانہ انصاف سے عاری ہے، یہ وارنٹ صدر اردوغان کی جانب سے آمریت کی جانب اور جمہوریت سے دور جانے کی ایک اور کوشش ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کی تنظیم روادار اسلام کی تبلیغ کرتی ہے۔
واضح رہے کہ ترک حکومت بغاوت کی ناکامی کے بعد سے امریکہ سے انھیں ترکی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہے اور جمعرات کو اس سلسلے میں ان کی گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔وارنٹ میں 15 جولائی کی ناکام بغاوت کے لیے فتح اللہ گولن کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔15 جولائی کو ناکام بغاوت کے بعد سے ہی ترکی امریکہ سے فتح اللہ گولن کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا ہے فتح اللہ گولن نے اس سے قبل بھی گذشتہ ماہ ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے سے انکار کیا تھا تاہم ترکی کی حکومت کا اصرار ہے کہ بغاوت کی یہ کوشش انھی کے کہنے پر کی گئی تھی۔
وارنٹ گرفتاری مسترد, فتح اللہ گولن نے طیب ایردوان کے متعلق ایسی بات کہہ دی کہ ہنگامہ کھڑا ہو گیا
5
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں