مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک) قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے دیرینہ محافظ اور سماجی کارکن مجد عابدین کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ زخمی فلسطینی محافظ کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اسے انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق صہیونی فوجیوں نے گزشتہ روز عابدین کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ قبلہ اول کے ایک دروازے کے باہر اپنی ڈیوٹی دے رہا تھا۔ کئی یہودی فوجیوں نے اسے مل کر بری طرح مارا پیٹا اور اسے لہو لہان کر دیا۔بعد ازاں طبی عملے نے اسے موقع پر طبی امداد مہیا کی مگر حالت تشویشناک ہونے کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے محافظ اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھگڑا اس وقت ہوا جب قابض فوجی اہلکاروں نے مسجد کے اندر گھس کر سگریٹ نوشی، نمازیوں اور محافظوں کا استہزاء کرنے اور انہیں گالم گلوچ شروع کی۔ اس پر فلسطینی محافظ نے احتجاج کیا تو یہودی غنڈوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔ادھر دوسری جانب صہیونی پولیس نے مسجد اقصیٰ کی تعمیر و مرمت کے ادارے کو مسجد میں پائپ لے جانے سے روک دیا جس کے نتیجے میں مسجد میں جاری مرمتی کام تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔