جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

ترکی،صورتحال میں حیرت انگیز شدت، ہزاروں نجی سکولوں اور تنظیموں کیخلاف بڑا اقدام

datetime 23  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول( آن لائن )ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے ملک میں ایک ہزار نجی سکولوں اور 1,200 سے زائد تنظیموں کو بند کرنے کا حکم دے دیا ہے اور کسی شخص کو فرد جرم عائد کیے بغیر حراست میں رکھنے کی مدت میں اضافہ کر دیا ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق صدر ادوغان نے کسی بھی شخص کو بغیر عذر بتائے حراست میں رکھنے مدر چار دن سے بڑھا کر 30 دن کر دی ہے۔گذشتہ جمعے کو ترکی میں فوج کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم وہ ناکام ہو گئی اور ناکام بغاوت کے بعد حکومت کی کارروائیوں میں اب تک کم از کم 60 ہزار سرکاری ملازمین کو معطل کیا جا چکا ہے یا حراست میں لیا جا چکا ہے۔خیال رہے کہ ترک حکومت امریکہ میں مقیم مبلغ فتح االلہ گولن پر الزام عائد کرتی ہے کہ ملک میں بغاوت ان کی ایما پر کی گئی ہے تاہم وہ اس کی تردید کرتے ہیں۔سرکاری بیان کے مطابق صدر طیب اردوغان نے کہا کہ ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ سے حکام کو موقع ملے گا کہ وہ ناکام بغاوت سے پیدا ہونے والی صورتحال سے موثر انداز میں نمٹ سکیں اور ملک میں حالات کو معمول پر لا سکیں۔گذشتہ ہفتے کے دوران حکام نے جن افراد کے خلاف کارروائیاں کی ہیں ان میں سے نصف سے زیادہ کا تعلق وزارت تعلیم، پرائیویٹ سکولوں یا یونیورسٹیوں سے ہے جن میں یونیورسٹیوں کے مختلف شعبوں کے سربراہ بھی شامل ہیں۔ان کے علاوہ گذشتہ دنوں میں حراست میں لیے جانے والے 60 ہزار افراد میں ہزاروں سپاہی، پولیس اہلکار اور دیگر سرکاری ملازمین شامل تھے، تاہم ان میں سے ان سینکڑوں فوجیوں کو رہا کر دیا گیا ہے جنھیں جبری بھرتی کیا گیا تھا۔ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق سنیچر کو جن سکولوں اور تنظیموں کو بند کرنے کا حکام دیا گیا ہے ان کے بارے میں حکومت کو شک ہے کہ فتح االلہ گولن کے ساتھ روابط ہیں۔ان کے علاوہ جن دیگر اداروں یا تنظیموں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں مزدوروں کی 19 تنظیمیں، 15 یونیورسٹیاں، 35 طبی ادارے اور ہوسٹل شامل ہیں۔حالیہ پابندیوں کے حوالے سے صدر ادوغان کو فرانس، جرمنی اور یورپی یونین کے اعلیٰ حکام کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے، لیکن اپنے ان فیصلوں کا دفاع کرتے ہوئے ترکی کا کہنا ہے کہ ’صرف ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جاری ہے جن کے بارے میں سو فیصد یقین ہے کہ بغاوت کے پیچھے ان کا ہاتھ تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…