بیجنگ آئی این پی )پاکستان 2018کو چھوڑے جانے والے چینی مصنوعی سیاروں سے استفادہ کرے گا،چینی میڈیا،چین آئندہ پانچ برسوں میں 30بیائی ڈویو مصنوعی سیارے چھوڑنے کا ارادہ رکھتا ہے ان میں سے18مصنوعی سیاروں کا گروپ 2018سے قبل چھوڑا جائے گا جو’’بیلٹ اینڈروڈ منصوبے کے روٹوں کے ساتھ والے ممالک کو کوور کرے گا‘‘۔ چینی میڈیا کے مطابق پاکستان اس منصوبے کے تحت آنے والا پہلا ملک ہے جو چین پاک اقتصادی راہداری سے ستفادہ کر رہا ہے جو کہ بیلٹ اینڈ روڈ مربوطییت منصوبے کا پائلٹ پراجیکٹ ہے ۔ اس کا انکشاف امسال اس کی سیٹلائٹ نیوگیشن اور لوکیشن سروس کے بارے میں قرطاس ابیض میں کیا گیا ۔ 2020تک 35مصنوعی سیاروں کا مجموعہ ہمہ وقتی ،ہمہ موسمی اور انتہائی درست والی پوزیشننگ کی فراہمی کے لئے پوری دنیا کو کوور کرے گا۔ وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ صنعت کی سالانہ پیداواری لاگت 200بلین یوآن تک پہنچ گئی ہے ۔ توقع ہے کہ یہ اعدادوشمار2020تک 400بلین تک پہنچ جائیں گے ۔ ملکی بیائی ڈویو نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم صرف 20فیصد ہے ۔ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ جو شاہراہ ریشم اقتصادی بیلٹ اور اکیسویں صدی کی بحری شاہرارہ ریشم پر مشتمل ہے کی تجویز چینی صدر شی جن پنگ نے 2013میں پیش کی تھی ۔ اس کا مقصد قدیم شاہراہ ریشم کے روٹوں کیساتھ تجارتی اور بنیادی ڈھانچے کا نیٹ ورک قائم کرنا ہے ۔