اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف سعودی عالم دین اپنے متنازع بیان سے پیچھے ہٹ گئے۔ سعودی عرب کے علاقے خمیس مشیط گورنری کی جامع مسجد الکبیر کے امام و خطیب الشیخ محمد الحواشی نے اپنے دعوے سے پیچھے ہٹتے ہوئے یو ٹرن لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق معروف سعودی عالم دین نے دو روز قبل دعویٰ کیا تھا کہ حضرت جبرائیل ؑ نے ان سے ہاتھ ملایاتھا اور دیگر فرشتوں کے ساتھ حضرت جبرائیل ؑ نے میرے ساتھ نماز تراویح ادا کی تھی۔ معروف سعودی عالم دین کو متنازعہ بیان پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان سے پیچھے ہٹتے ہوئے کہا کہ میں نے حضرت جبرائیل ؑ کو نہ دیکھا اور نہ ہی ہاتھ ملایا۔
واضح رہے کہ معروف سعودی عالم دین الشیخ احمد الحواشی نے متنازعہ بیان میں حتمی طور پر یہ بھی کہا تھا کہ لیلۃُ القدر کی رات ماہ رمضان کی 29 ویں رات ہوتی ہے۔ سعودی عرب کی علماء کی کمیٹی نے جب الشیخ الحواشی سے ملاقات کی تو انہوں نے اپنے متنازعہ بیان پر کہا کہ میں آئندہ اس طرح کا کوئی بیان جاری نہیں کروں گا جو متنازعہ بن جائے۔ سعودی علماء کمیٹی کے مطابق رمضان المبارک کی طاق راتوں میں لیلۃ القدر کی رات بارے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔
’’حضرت جبرائیل ؑ کے ساتھ نماز تراویح‘‘ معروف سعودی عالم دین نے ’یوٹرن‘ لے لیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں