جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

پاکستان امریکہ کا دوست ہے یا دشمن ٗ امریکا کے سینئر قانون سازوں نے حیرت انگیز قدم اُٹھالیا

datetime 11  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکا کے سینئر قانون سازوں اور ان کے گواہوں نے کیپٹل ہل میں جمع ہوکر پاکستان سے ایک مرتبہ پھر سوال کیا کہ وہ امریکا کا دوست ہے یا دشمن۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی دہشت گردی ٗجوہری عدم پھیلاؤ، تجارت اور ایشاء پیسفک سے متعلق ذیلی کمیٹیوں نے مشترکہ طور پر اس سماعت میں شرکت کی جس کا مقصد اس بات کا تعین کرنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کس طرح ڈیل کرنا ہے جو امریکا کا ایک پرانا اتحادی ہے تاہم اب کانگریس کے بہت سے اراکین کو اس پر اعتماد نہیں رہا۔سماعت میں ایک ذیلی کمیٹی کے چیئرمین ری پبلکنز کے ٹیڈ پو بھی شریک تھے جنھوں نے پاکستان کے حوالے سے اپنی ناگواری چھپانے کی کبھی کوشش نہیں کی۔ٹیڈ پو نے اس موقع پر کہا کہ اس سماعت کا مقصد اراکین کو اس حوالے سے موقع فراہم کرنا ہے کہ وہ پاکستان کے دہشت گرد گروپوں سے دیرینہ تعلقات کے بارے میں مزید جانیں اورانھیں امریکا اور اسلام آباد کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کا موقع ملے۔افغانستان اور اقوام متحدہ میں امریکا کے سابق سفیر زالمے خالد زاد اْن 3 گواہوں میں شامل تھے جن سے کہا گیا کہ وہ قانون سازوں کو پاکستان اوراس کی پالیسیوں کے بارے میں وضاحت سے بتائیں۔دیگر 2 گواہان میں لانگ وار جرنل کے سینئر ایڈیٹر بل روگیو اور امیریکن یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ٹریشیا بیکن شامل تھے۔ایشیا اینڈ پیسفک کمیٹی کے سربراہ کانگریس مین میٹ سالمن کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد سے امریکا پاکستان پر اربوں ڈالرز خرچ کر چکا ہے اور 15 سال بعد بھی پاکستان کی فوج اورانٹیلی جنس ایجنسیاں دہشت گرد گروپوں سے رابطے میں ہیں اور خطے میں استحکام کیلئے نہایت معمولی کوشش کی گئی۔انھوں نے کہا کہ ہمیں امریکی مقاصد، امیدوں اور خطے کو دی جانے والی امداد کا قریبی جائزہ لینا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اس سماعت میں ہم پاکستان سے متعلق اوباما انتظامیہ کی ناکام پالیسی پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ مستقبل کیلئے بہترین طریقے پر بحث کریں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…