سرینگر(مانیٹر نگ ڈیسک )مقبوضہ کشمیر کے اطراف و اکناف میں پیر کومسلسل تیسرے روز بھی کرفیو اورسخت پابندیاں عائد رہی جس کی وجہ سے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے اور انہیں اشیائے خورد و نوش خاص طورپر ادویات اور بچوں کے دودھ کی شدید قلت کاسامنا کرنا پڑا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سخت کرفیو کی وجہ سے دوکانیں اور کاروباری ادارے بند ہونے اور لوگوں کے گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی ہے جس کے باعث انہیں دودھ ،آٹا،سبزی ،گھی اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی شدید قلت کاسامنا ہے ۔ لوگوں نے ٹیلی فون پر ذرائع ابلاغ کو شکایت کی کہ گزشتہ2دنوں سے وہ گھروں میں محصور ہیں اور انکے پاس خوراک کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہے ۔کئی لوگوں نے کہا کہ بڑے اور بزرگ سختیاں برداشت کرسکتے ہیں لیکن شیر خوار بچوں کو دودھ اور غذا نہ ملنے کی وجہ سے سخت پریشانیاں لاحق ہیں۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ بیماروں کی ادویات بھی ختم ہوچکی ہیں جو ایک تشویشناک معاملہ ہے۔بشیر احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ اگر یکایک کرفیو نافذ نہیں کیا جاتا تو ادویات کا اسٹاک اوربچوں کیلئے دودھ ذخیرہ کیاجاسکتا تھا۔ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو بھی متعدد مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف مریض بلکہ تیمادار بھی پریشان ہیں۔دریں اثناء مواصلاتی نظام ٹھپ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے رشتہ داروں کی خیر خبر معلوم نہیں کر پا رہے ہیں جس کی وجہ سے شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
مقبو ضہ کشمیر میں کر فیو کے بعد یہ سب تو ہو نا ہی تھا ، بڑی خبر آگئی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں