جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

سالوں سے بند مسجد، وہ ہو گیا جس کی کسی کو امید بھی نہ تھی

datetime 3  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیر س(مانیٹرنگ ڈیسک)فرانس کے شہر نائس میں سعودی عرب کے تعاون سے تعمیر ہونے والی مسجد کے دروازے مقامی ٹاؤن ہال کے ساتھ 15 سال کی کشمکش کے بعد کھول دیے گئے۔نکوئی اننور انسٹی ٹیوٹ کی مسجد کو مقامی پریفکٹ (یا مجسٹریٹ) فلپ پریڈل سے کھولے جانے کی اجازت ملی۔فلپ پریڈل نے شہر کے میئر کرسٹیئن ایسٹروسی کی جگہ لی ہے جبکہ ایسٹروسی اس مسجد کی تعمیر کے سخت مخالف تھے اور انھوں نے اپریل میں اس مسجد کو کھولے جانے سے باز رکھنے کے لیے فرانسیسی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے لیے اجازت نامہ حاصل کر لیا تھا۔انھوں نے مسجد کے مالک اور سعودی عرب کے اسلامی امور کے وزیر شیخ صالح بن عبدالعزیز پر ’شریعہ کی وکالت‘ کا الزام لگایا تھا جو کہ ’خطہ عرب کے تمام گرجا گھروں کو تباہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔‘ایسٹروسی سنہ 2008 سے وہاں کے میئر تھے انھوں نے اس پروجیکٹ کو غیر قانونی قرار دیا حالانکہ پروجیکٹ ان کے پیش رو کے زمانے میں سنہ 2002 میں شروع ہوا تھا۔بہر حال وکیل اور مقامی مذہبی تنظیم کے سربراہ حسینی مبارک نے مسجد کے دروازے کھولے جانے کو ’حقیقی مسرت‘ سے تعبیر کیا ہے۔انھوں نے خبر رساں ادارے کو بتایا: ’لیکن اس جیت میں کوئی خود پسندی کا جذبہ کار فرما نہیں ہے۔ یہ قانون کی اور فرانس میں فرانسیسی اقدار کے تحت آزادی کے ساتھ اپنے عقیدے پر عمل کرنے کے حق کی جیت ہے۔دروازہ کھولنے کے وقت مسجد میں دس مسلمان داخل ہوئے۔ اس میں نماز کے لیے 880 افراد کے لیے گنجائش ہے۔ایک شخص عبدالعزیز نے، جو اپنے بیٹے محمد کے ساتھ وہاں عبادت کے لیے آئے انھوں نے بتایا: ’مسلمان اپنے گھر کے بجائے خدا کے گھر کو پسند کرتا اگر وہ خوبصورت ہو۔‘خواتین کے لیے مختص کمرے میں پڑوس سے آنے والی اماریہ نے کہا: ’آج ہم خوش ہیں۔ اس جگہ کو پاکر خوش اور مطمئن ہیں۔ ہم خود کو چھپاتے چھپاتے تھک چکے تھے۔ ہم کوئی چوہے تو نہیں۔‘مسجد کی تعمیر کی ابتداسنہ 2003 میں ہوئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…