جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

ڈھاکہ ریسٹورنٹ پر حملہ آور قرآن پڑھ کر سنانے والوں کے ساتھ کیا کرتے رہے،بنگالی جریدے کے انکشافات

datetime 2  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈھاکہ(آن لائن) بنگلہ دیش کے مشہور ریسٹورنٹ میں جمعہ کی رات حملہ کرنے والے شدت پسندوں نے یرغمال افراد سے قرآن کی آیات پڑھنے کا کہا اور جو آیات پڑھنے میں ناکام رہا اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔سفارتی علاقے کی ہولی آرٹیسَن بیکری میں 10 گھنٹے سے زائد وقت تک یرغمال رہنے والے حسنات کریم کے والد رضا الکریم نے ’دی ڈیلی اسٹار‘ کو بتایا کہ یرغمال افراد میں جنہوں نے قرآن کی ایک یا حسنات کریم اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ ڈھاکہ کے گلشن روڈ پر واقع اسپانوی ریسٹورنٹ میں سالگرہ کی تقریب میں گئے تھے، جہاں شدت پسندوں نے حملہ کرکے غیر ملکیوں سمیت تقریباً 20 افراد کو یرغمال بنا لیا۔حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا اور ہلاک کیے جانے والے غیر ملکیوں کی تصاویر بھی جاری کیں۔بنگلہ دیشی آرمی کے ترجمان نے یرغمال بنائے گئے 20 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے بیشتر کو تیز دھار آلے کی مدد سے قتل کیا گیا۔حسنات کریم کی فیملی کو بنگلہ دیشی فوج اور پیرا ملٹری بارڈر گارڈ کے مشترکہ آپریشن میں ریسکیو کیا گیا، جبکہ پولیس اور ایلیٹ فورس کی ’ریپڈ ایکشن بٹالین‘ نے بھاری ہتھیاروں سے لیس حملہ آوروں کو ہفتہ کے روز پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔رضا الکریم نے اپنے بیٹے حسنات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلح افراد نے بنگلہ دیشی شہریوں کے ساتھ بْرا برتاؤ نہیں کیا، بلکہ انہیں رات کا کھانا بھی دیا۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے یرغمال بنائے گئے ہر شخص سے قرآن کی آیات تلاوت کرنے کا کہہ کر ان کا مذہب معلوم کیا، جو قرآن کی ایک یا دو آیات تلاوت کرسکے انہیں چھوڑ دیا گیا، جبکہ دیگر پر تشدد کیا گیا۔حسنات کریم کے مطابق مسلح افراد نے غیر ملکی شہریوں کو تقریباً رات 11 بجے کھانے کے دوران ہلاک کیا۔حسنات کریم کی والدہ حسنا آرا نے کہا کہ ان کے بیٹے کی فیملی کو مزید تفتیش کے لیے تفتیشی برانچ آفس لے جایا گیا، تاہم ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ انہیں بحفاظت گھر پہنچا دیا جائے گا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…