ماسکو(این این آئی)اختلافات کی گرما گرم خبروں میں روس اور ترکی نے بڑا قدم اُٹھالیا،ترک اورروسی صدرسوچی کے مقام پر اگست میں ملاقات کریں گے،ترکی اور روس نے شام کی سرحد پر طیارہ مار گرائے جانے کے واقعیکے نتیجے میں پیدا ہونے والی سفارتی کشیدگی ختم کرتے ہوئے شام کے بحران کے حل کے لیے عسکری اور سیاسی سطح پر رابطے بڑھانے سے اتفاق کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ترکی اور روس کے وزرائے خارجہ سیرگری لافروف اور مولود جاویش اوگلو کی ایک اہم ملاقات کل جمعہ کو جنوبی روس کے پرفضاء مقام پرہوئی۔ اس موقع پر اپنے ترک ہم منصب جاویش اوگلو کے ہمراہ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیرخارجہ سیرگئی لافروف کا کہنا تھا کہ انہوں نے جاویش اوگلو کی شام میں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ ایکشن گروپ قائم کرنے کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس اور ترکی دونوں شامی اپوزیشن قوتوں کو دہشت گردوں سے الگ کرنے کے خواہاں ہیں۔ادھر روسی وزیر خارجہ سیرگی لافروف نے کہاکہ ماسکو انقرہ کے ساتھ مل کر شام کے بحران کے سیاسی حل کی مساعی جاری رکھے گا۔روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم فوری طورپر جنیوا مذاکرات کی بحالی پرزور دیتے رہیں گے۔ایک سوال کے جواب میں ترک وزیرخارجہ نے اس بات کی تردید کہ ترکی اور روس کے درمیان شام میں اپوزیشن گروپوں کو دہشت گردوں سے الگ کرنے کا کوئی پروگرام طے پایا ہے۔ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میر پوتن بھی سوچی کے مقام پر اگست میں ملاقات کریں گے۔روسی وزیرخارجہ نے بعدازاں اپنے ایک بیان میں کہا کہ شام کے بحران کے حوالے سے ماسکو اور انقرہ فوجی سطح پر تعاون کے لیے پرامید ہیں۔لافروف کا کہنا تھا کہ یہ بات اہم ہے کہ ترکی اپنی سرزمین کو دہشت گردوں کی آمد ورفت بند کرانے کیلئے اہم کردار ادا کرے۔