واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے انسداد دہشت گردی کے لیے ڈرون طیاروں کے ذریعے جاری خفیہ مہم کے نتیجے میں ہلاکتوں کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ ان تفصیلات میں پہلی مرتبہ یہ بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور لیبیا جیسے ممالک میں ان ڈرونز کے ذریعے مجموعی طور پر کتنے افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے ساتھ ساتھ وائٹ ہاؤس کی جانب سے ایک انتظامی حکم نامہ بھی جاری کیا گیا ہے، جس کا مقصد ڈرون حملوں میں ہونے والی عام شہریوں کی ہلاکتوں کو کم سے کم کرنا ہے۔ ان اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ عراق، شام اور افغانستان کے علاوہ 2009 تا 2015 مجموعی طور پر 473 ڈرون حملے کیے گئے، جن میں 2581 عسکریت پسند ہلاک ہوئے جب کہ ان کی وجہ سے عام شہری ہلاکتوں کی تعداد 64 تا 116 رہی۔