لاگوس (مانیٹرنگ ڈیسک) نائجیریا کے معاشی حب لاگوس میں شور کرنے کم کرنے کیلئے حکام نے درجنوں مساجد، چرچوں اور ہوٹلوں کو بند کر دیا ہے۔ دو کروڑ آبادی کا یہ شہر بدترین ٹریفک جام اور چرچوں اور مساجد کی گونجتی آوازوں کی وجہ سے اپنے شور کیلئے دنیا بھر میں مشہور ہے جہاں مساجد اورگرجا گھروں اپنے اپنے اعلانات کرنے کیلئے لاؤڈ اسپیکر اور ہارن کا استعمال کرتے ہیں۔ ریاست لاگوس کے موحولیاتی حفاظت کی ایجنسی کے آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ہاں، یہ بات درست ہے کہ 70 گرجا گھروں، 20 مساجد اور 11 ہوٹلوں، کلب ہاؤسز اور شراب خانوں کو ریاست بھر میں بند کر دیا گیا ہے۔ آفیشل نے بتایا کہ چرچوں اور مساجد نے شور کم کرنے کے حکومتی احکامات ماننے سے انکار کر دیا جس کے بعد ماحولیاتی حفاظت کی ایجنسی کے سربراہ رشید ادیبولا شابی نے انہیں بند کرنے کا حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ چرچوں اور مساجد کو باہر لگے ہوئے ہارن اور لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا تاکہ عوام کو ان کی سرگرمیوں سے پریشانی نہ ہو لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 2020 تک لاگوس کو شور سے پاک شہر بنانے کا بیڑا اٹھایا ہے کیونکہ ہم دنیا کے بڑے شہروں میں شمار کیے جاتے ہیں تو 2020 تک یہ شہر شور سے پاک ہو گا۔ خاتون آفیشل کے مطابق اب پرانی عمارتوں کو تبدیل کر کے عبادت گاہیں بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔