نئی دہلی (این این آئی)بھارت نے مقامی سطح پر تیار کردہ تیجس نامی وہ جنگی طیارہ فضائیہ میں شامل کر لیاگیا جس کی تیاری پر 31 برس قبل کام شروع کیا گیا تھا۔اس جہاز کوبھارتی کمپنی ’’ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ‘ (ایچ اے ایل) نے تیار کیا ہے۔امکان ہے کہ تیجس، جس کا مطلب تابکار ہے، کو روسی ساخت کے مگ 21 طیاروں کی جگہ استعمال کیا جائے گا جو بہت پرانے ہوچکے ہیں۔یہ فضا سے فضا میں اور فضا سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق کمپنی نے جمعہ کو دو تیجس طیارے بھارتی فضائیہ کو سونپے ہیں۔بھارت نے اس سے قبل 1961 میں بھی ’ایچ ایف 24 ماروت‘ نامی ایک جنگی جہاز خود تیار کیا تھا۔ اس جہاز کو بھی ایچ اے ایل کمپنی نے ہی بنایا تھا۔تیجس کو ڈیزائن اور تیار تو بھارت میں ہی کیا گیا ہے لیکن اس کی بعض ٹیکنالوجی، جیسے کہ انجن اور ریڈار بیرون ملک سے درآمد کیے گئے ہیں۔1 میں کمپنی نے اس جہاز کو پرواز کے لیے فٹ قرار دیا تھا جسے اب فضائیہ میں شامل کیا گیا ہے۔بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ان دونوں جہازوں کو انڈین فضائیہ کے ’فلائنگ ڈیگرز 45‘ سکوارڈن میں شامل کیا جائیگا۔ اس برس کے اندر اندر انڈین فضائیہ چھ تیجس جہاز شامل کریگی جبکہ آئندہ برس وہ مزید آٹھ جہاز شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔انڈیا کے دفاعی حکام کا کہنا تھا کہ تیجس ایک انجن والا دنیا کا سب سے ہلکا جنگی طیارہ ہے۔یہ فضا سے فضا میں اور فضا سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔