انقرہ /ماسکو(این این آئی)روسی صدر ولادی میر پوتین نے کہا ہے کہ ترکی نے گذشتہ سال نومبر میں ایک روسی جنگی طیارہ مار گرانے پر معذرت کر لی ۔لیکن انقرہ میں حکام نے ان کے اس بیان کی تائید نہیں کی ہے اورکہاہے کہ انھوں نے طیارہ مارگرانے پر صرف افسوس کا اظہار کیا ہے لیکن معافی یا معذرت کا لفظ استعمال نہیں کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق صدر ولادی میر پوتین نے کہاکہ وہ روسی سیاحوں کے ترکی جانے پر عاید سفری پابندیاں ختم کردیں گے۔روسی صدرکا کہنا تھا کہ اس میں لڑاکا طیارے کو مار گرائے جانے پر معذرت کی گئی ہے جبکہ انقرہ کا کہنا تھا کہ صدر ایردوآن نے خط میں واقعے پر افسوس کا اظہار کیا تھا اور طیارے کو مار گرائے جانے پر واضح طور پر معذرت نہیں کی تھی۔انقرہ میں متعیّن روسی سفیر آندرے کارلوف نے کہا ہے کہ ماسکو دونوں ملکوں کے درمیان مکمل تعلقات کی بحالی سے قبل انقرہ سے روسی جیٹ کو مار گرائے جانے پر معاوضہ دینے کی توقع کرتا ہے۔کارلوف نے روس کی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر ولادی میر ولادی میرووچ تعلقات کی بحالی کے لیے ہماری تین شرائط واضح کرچکے ہیں اور وہ یہ کہ معافی مانگی جائے ،طیارہ مار گرانے کے ذمے داروں کو سزا دی جائے اور معاوضہ دیا جائے۔پہلی شرط پوری ہوگئی ہے اب ہم دوسری اور تیسری شرط کے پورا ہونے کے منتظر ہیں۔