استنبول(مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کے اتاترک بین الاقوامی ہوائی اڈے پر داعش کے تین غیرملکی خودکش بمباروں نے بندوق اور بم حملے کیے تھے اور ان تینوں کا تعلق روس ، ازبکستان اور کرغیزستان سے تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک ترک عہدے دار نے ان تینوں حملہ آوروں کی قومیت کی تصدیق کی لیکن ان کے نام ظاہر نہیں کیے کیونکہ ابھی ابتدائی تحقیقات کی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔ایک اور ترک عہدے دار کا کہنا تھا کہ ایک میڈیکل ٹیم حملہ آوروں کی شناخت کا عمل مکمل کرنے کے لیے دن رات کام کرر ہی ہے۔ترک حکومت کے حامی اخبار نے لکھا کہ روسی بمبار کا تعلق ریاست داغستان سے تھا۔اس ریاست کی سرحد مسلم اکثریتی چیچنیا سے ملتی ہے جہاں 1991ء میں سوویت یونین کے انہدام کے بعد روسی فوج علاحدگی پسندوں اور مسلم جہادیوں کے خلاف دو جنگیں لڑ چکی ہے
۔اخبار نے لکھا کہ اس حملے کا منتظم احمد شیتیوف نامی ایک چیچن نڑاد شخص تھا۔اس جنگجو کا نام اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔اس کی شناخت میں یہ لکھا ہے کہ وہ داعش کا روسی زبان بولنے والے جنگجوؤں کی تربیت کا ذمے دار ہے اور وہ روسی حکام کو بھی مطلوب ہے۔ترک اخبار حریت نے ایک حملہ آور کی شناخت عثمان ویدینوف کے نام سے کی ہے۔وہ بھی چیچن ہے اور شام میں داعش کے دارالحکومت الرقہ سے آیا تھا۔تاہم ترک حکام نے اس امر کی تصدیق نہیں کی ہے کہ داعش کے یہ دونوں جنگجو بھی تحقیقات کا حصہ ہیں یا نہیں۔کرغیز سکیورٹی سروس نے فوری طور پر اپنے ملک سے تعلق رکھنے والے خودکش بمبار کے حوالے سے کچھ کہنے سے گریز کیا ہے جبکہ ازبک سکیورٹی سروس سے اس معاملے پر گفتگو کے لیے فوری طور پر کوئی رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔ادھرترک پولیس نے استنبول میں خودکش بم حملوں کے بعد چھاپا مار کارروائیوں میں تیرہ افراد کو گرفتار کر لیا ۔ان میں تین غیر ملکی ہیں۔خصوصی پولیس فورس کی قیادت میں انسداد دہشت گردی کی ٹیموں نے شہر میں بیک وقت سولہ مقامات پر چھاپا مار کارروائیاں کی ہیں۔
استنبول میں روسی ،ازبک اور کرغز بمباروں نے حملے کیے،ترکی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں