پیر‬‮ ، 05 مئی‬‮‬‮ 2025 

افغان حزب اسلامی کے حامی ومخالف لائیوشومیں ایک دوسرے پر پل پڑے،مہمانوں کی تلخ کلامی اورہاتھا پائی کے مناظر کی فوٹیج انٹرنیٹ پر پوسٹ،سوشل میڈیا پر تبصرے

datetime 10  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)ٹی وی چینلوں پر ہونے والے پروگرامات اور ’سیاسی شوز‘ میں اختلاف رائے کے باعث مہمانوں میں باہمی تکرار معمول کی بات ہے مگر بعض اوقات معاملہ تلخ کلامی سے آگے بڑھ کر ہاتھا پائی تک پہنچ جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک تماشا افغانستان کے ایک ٹی وی شو میں اس وقت پیش آیا جب ’معزز‘ مہمان حزب اسلامی کی حمایت اور مخالفت میں بات کرتے ہوئے ایک دوسرے پر پل پڑے تھے۔افغان میڈیا کے مطابق ٹاک شو میں ہونے والے ’دنگل‘ کی ایک جھلک سوشل میڈیا پر پوسٹ ایک ویڈیو فوٹیج سے ہو رہی ہے۔ فوٹیج کے مطابق یہ واقعہ افغانستان سے پشتو میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 1 پر پیش آیا۔افغان سماجی کارکنوں نے افادہ عامہ کے لیے دونوں معزز مہمانان گرامی کی تلخ کلامی اور اس کے بعد ہاتھا پائی کے مناظر پرمبنی فوٹیج انٹرنیٹ پر پوسٹ کی ہے جسے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئرکیا جا رہا ہے۔ فی الحال ٹی وی مہمانوں کی لڑائی پر مشتمل یہ مختصر فوٹیج سامنے آئی ہے تاہم آئندہ چند ایام میں پروگرام کے دیگر حصے بھی انٹرنیٹ پر پوسٹ کردیے جائیں گے۔افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹی وی شو کے دوران دو مہمانوں میں تو تکرا اس وقت شروع ہوئی جب گلبدین حکمت یار کی جماعت حزب اسلامی کو حکومت میں شمولیت سے متعلق ایک سوال پر مہمان حزب اسلامی کی حمایت اور مخالفت میں آپس میں الجھ پڑے۔پروگرام میں شریک ایک دانشور کا کہنا تھا کہ حزب اسلامی اور اس کے سربراہ گل بدین حکمت یار 14 سال سے افغان فورسز اور نیٹو کے خلاف برسرجنگ رہے ہیں۔ اب ان کے ساتھ مصالحت کیوں کر کی جاسکتی ہے۔ چار میں سے تین افراد نے حکمت یار کے ساتھ مفاہمت پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا اور کہا کہ مفاہمت کی صورت میں حزب اسلامی کا ریاستی اداروں میں اپنا اثرو رسوخ استعمال کرنا نقصان دہ ہوسکتا ہے جب کہ شریک گفتگو ایک شخصیت نے حزب اسلامی کی حمایت زبان کے ساتھ ساتھ ہاتھوں کرنے کی بھی کوشش کی۔خیال رہے کہ حزب اسلامی کا قیام سنہ 1975ء میں اس وقت عمل میں لایا گیا تھا جب حکمت یار پاکستان میں جلاوطنی کی زندگی گذار رہے تھے۔ اس جماعت کے قیام کا مقصد افغانستان میں داؤد خان کے خلاف سیاسی جدود جہد کرنا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…