استنبول (این این آئی)ترکی کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ان کا ملک پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھانے کے بدلے میں اپنے شہریوں کے یورپ کے ویزہ فری سفرکے مطالبے پر قائم ہے اوررہے گا اگر ترکی کا یہ مطالبہ تسلیم نہیں کیا جاتا ہے تو ترکی اور یورپ کیدرمیان پناہ گزینوں کے معاملے میں طے پائے سمجھوتے معطل ہوسکتے ہیں۔ترک وزیر خارجہ مولود شاووش نے ترکی کے سرکاری ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر یورپی ملکوں نے ترکی کے شہریوں کے ویزہ فری سفرکا مطالبہ تسلیم نہ کیا تو استنبول ترکی پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں داخل ہونے سے روکنے پرمجبور ہوگا۔اپنے ایک دوسرے انٹرویو میں شاووش نے جرمن حکومت پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کی اس قرارداد کو مسترد کرنے کے حوالے سیشکوک وشبہات دور کرے جس میں سنہ 1915ء میں آرمینیائی باشندوں کے ترک فوج کے ہاتھوں مبینہ قتل عام کا ڈھونڈرا پیٹا جاتا ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ ترکی اس وقت شامی پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھانے والا سب سے بڑا ملک ہے اور ترکی کے راستے پناہ گزین یورپ جا رہیہیں۔ حال ہی میں یورپی یونین اور ترکی کے درمیان پناہ گزینوں کو یورپ جانے سے روکنے کے لیے ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے تحت ترکی نے اپنے شہریوں کی یورپ کے سفر کے لیے ویزہ کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔