ٹوکیو(این این آئی)جنگل میں تنہا چھ راتیں گزارنے والے سات سالہ جاپانی بچے کے والد نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے نے انھیں معاف کر دیا ہے۔سات سالہ بچے یاماتو تنْوکا کو ان کے والدین نے سزا کے طور پر گھنے جنگل میں چھوڑ دیا تھا جہاں اس نے 6 راتیں تنہا بسر کیں۔44 سالہ تاکایوکی تنْوکا اور ان کی اہلیہ نے شمالی جزیرے ہوکیدو میں 28 مئی کو یاماتو کو ایک سڑک کے کنارے سزا کے طور پر تنہا چھوڑ دیا تھا۔جب وہ واپس آئے تو بچہ وہاں نہیں تھا۔ بچے کو بڑے پیمانے پر تلاش کیا گیا اور بالآخر وہ ایک فوجی اڈے پر ملا۔اس واقعے نے جاپان میں بچوں کی پرورش کے بارے میں ایک بحث چھیڑ دی ہے۔یاماتو تنْوکا نے ایک انٹرویو میں بتایاکہ میں نے اس سے کہا کہ ڈیڈی کے سبب آپ کو اتنی مشکلات سے گزرنا پڑا۔ میں معذرت خواہ ہوں۔اس کے بعد میرے بیٹے نے کہاکہ آپ ایک اچھے ابا ہو میں آپ کو معاف کرتا ہوں۔یاماتو تنْوکا کو فی الحال طبی معائنے کے لیے ہسپتال میں رکھا گیا ہے اور امید ہے کہ اسے وہاں سے جلدچھٹی مل جائے گی۔اخبار کے مطابق جب یاماتو تنْوکا ملا تو اس کے جسم میں پانی کی قدرے کمی تھی، وہ بھوکا تھا ہاتھ پاؤں پر رگڑ کے نشان تھے لیکن بظاہر وہ صحت مند تھا۔پولیس نے کہا ہے کہ وہ بچے کے والدین کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرے گی۔