منگل‬‮ ، 06 مئی‬‮‬‮ 2025 

اوبامہ نے بھارت کو بڑی خوشخبر ی سنا دی

datetime 5  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (اے پی پی) امریکا کے معروف اخبار نیویارک ٹائم نے اوباما انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ جب تک بھارت جوہری مواد کی سویلین ٹریڈ کا رخ فوجی استعمال سے تبدیل نہیں کرتے اس وقت تک نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی رکنیت کیلئے ’’خصوصی استثنیٰ‘‘ کی کوششوں سے دور رہا جائے۔ یہ بات نیویارک ٹائمز نے اپنے اداریئے میں کہی ہے۔ اخبار نے اپنے اداریئے میں لکھا ہے کہ اگر بھارت جوہری ریاست کے طور پر اپنی پہچان چاہتا ہے تو اس صورت میں اسے نیوکلیئر سپلائر گروپ کی شرائط اور ضوابط کی پاسداری کو یقینی بنانا ہو گا جس میں پاکستان اورچین کے ساتھ جوہری ہتھیاروں میں کمی اور جوہری بموں کیلئے ایندھن کی تیاری کو روکنے کیلئے مذاکرات شروع کرنا شامل ہیں۔ اخبار نے لکھا ہے کہ صدر اوباما کے دور میں بھارت اور امریکا کے درمیان تعلقات کو فروغ ملا ہے۔ رواں ہفتے صدر اوباما بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ہیں اس اہم موقع سے استفادہ کرتے ہوئے صدر اوباما کو بھارت پر دباؤ بڑھانا چاہئے کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کیلئے وہ تمام قواعد و ضوابط تسلیم کرے جو دیگر جوہری ریاستیں تسلیم کر رہی ہیں۔ اخبار نے لکھا ہے کہ مسئلہ یہ ہے کہ بھارت اور امریکا کے درمیان تعلقات ایک خطرناک سودے بازی پر منحصر ہے، سالوں تک امریکا نے بھارت کے جوہری پروگرام کے حوالے سے نرمی کا رویہ اختیار کیا ہے جس کی بنیادی وجہ بھارت کے ساتھ تجارت اور چینی اثرورسوخ کو روکنے کیلئے بھارت کی حمایت ہے۔ اخبار نے لکھا ہے کہ 2008ء میں صدر بش نے بھارت کے ساتھ سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا معاہدہ کیا جس کے نتیجے میں بھارت کو جوہری مواد کی تجارت کی اجازت مل گئی اب اوباما انتظامیہ 48 رکنی نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی نمائندگی کیلئے پرزور حمایت کر رہی ہے۔ اخبار نے مزید لکھا ہے کہ نیوکلیئر سپلائر گروپ میں رکنیت حاصل کرنے والے تمام ممالک نے اس کے تمام تقاضے پورے کئے ہیں تاہم بھارت نے ان تقاضوں کو پورا کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کا مطلب ہے کہ بھارت تخفیف اسلحہ کیلئے مذاکرات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرنا چاہتا۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارت جوہری مواد کی تیاری اور جوہری دھماکوں کے حوالے سے بھی متعلقہ قوانین اور قواعد و ضوابط کی پاسداری کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ اخبار نے لکھا ہے کہ اس صورتحال کے تناظر میں اوباما انتظامیہ کو نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی رکنیت کیلئے ’’خصوصی استثنیٰ‘‘ کی کوششوں سے دور رہنا چاہئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…