جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

بلجیم نے داعشی حملہ آور سے متعلق انتباہ نظر انداز کردیا

datetime 24  مارچ‬‮  2016 |

انقرہ (نیوز ڈیسک) ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے انکشاف کیا ہے کہ بیلجیئم نے برسلز میں خودکش حملے کرنے والوں میں سے ایک بمبار کے بارے میں انتباہ کو ںظرانداز کردیا تھا۔اس کو ترکی نے گذشتہ سال ملک سے بے دخل کیا تھا اور بیلجیئم کے حکام کو بتایا تھا کہ یہ شخص جنگجو ہے لیکن انھوں نے اس انتباہ کو درخور اعتنا نہیں جانا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترک صدر نے اس شخص کی شناخت ابراہیم البکراوی کے نام سے کی ہے۔اس نے اور اس کے بھائی خالدالبکراوی نے برسلز میں خودکش بم دھماکے کیے تھے جن کے نتیجے میں اکتیس افراد ہلاک اور کم سے کم دو سو ساٹھ زخمی ہوگئے تھے۔داعش نے ان بم حملوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔بیلجیئن حکام نے اس حوالے سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن ماضی میں وہ اس طرح کے کیسوں کے بارے میں یہ کہہ چکے ہیں کہ جرم کے ثبوت کے بغیر وہ ترکی سے ڈی پورٹ ہونے والے افراد کو جیلوں میں نہیں ڈال سکتے ہیں۔ان کی نظر میں شام میں صرف لڑنا ہی کوئی جرم نہیں تھا بلکہ اس کو ثابت کرنا بھی ضروری تھا۔اس طرح کے کیسوں میں پیرس میں خودکش بم دھماکے کرنے والوں میں سے ایک حملہ آور ابراہیم عبدالسلام بھی شامل ہے۔اس کو بھی ترکی نے 2015 کے اوائل میں بے دخل کرکے بیلجیئم کے حوالے کیا تھا لیکن بیلجیئن حکام نے اس کو رہا کردیا تھا۔ترک صدر نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ البکراوی کو ترکی کے شام کی سرحد کے نزدیک واقع صوبے غازیان تیپ سے گرفتار کیا گیا تھا اور پھر اس کو نیدرلینڈز کے حوالے کیا گیا تھا۔ترکی نے ڈچ حکام کو اس کے بارے میں خبردار کیا تھا۔صدر ایردوآن نے کہا کہ برسلز میں حملہ کرنے والوں میں سے ایک شخص کو ہم نے جون 2015 میں گرفتار کیا تھا اور پھر اس کو ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔ہم نے اس کی بے دخلی کی اطلاع انقرہ میں بیلجیئن سفارت خانے کو 14 جولائی 2015 کو دی تھی لیکن اس کو ملک میں پہنچنے کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔بیلجیئم نے ہمارے انتباہ کو نظرانداز کردیا تھا کہ یہ شخص غیرملکی جنگجو ہے۔ترک صدر کے دفتر نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ اس شخص کو نیدرلینڈز ڈی پورٹ کیا گیا تھا مگر بیلجیئم میں پہنچنے کے بعد اس کو حکام نے رہا کردیا تھا کیونکہ انھیں اس کادہشت گردی سے تعلق کا کوئی سراغ نہیں ملا تھا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ البکراوی کو کب بیلجیئن حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔صدر ایردوآن نے پہلے یہ کہا تھا کہ خودکش بمبار ابراہیم البکراوی کو جون میں ڈی پورٹ کیا گیا تھا لیکن بعد میں ان کے دفتر نے وضاحت کی ہے کہ اس کو جون میں گرفتار کیا گیا تھا اور جولائی میں ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔ترکی کو خود بھی اس وقت داعش اور کرد باغیوں کی دہشت گردی کا سامنا ہے۔برسلز میں ہوائی اڈے اور میٹرو ٹرین کے اسٹیشن پر بم دھماکوں سے چند روز قبل داعش کے ایک بمبار نے استنبول کے مصروف کاروباری علاقے میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ اس حملے میں تین اسرائیلی اور ایک ایرانی شہری ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…