منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

داعش کا بارودی مواد دنیا کے 20 ممالک کی فیکٹریوں سے آتا ہے،یورپی تنظیم

datetime 26  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز(نیوزڈیسک)یورپی یونین کے تعاون سے قائم تنظیم کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ داعش کے بم اوردیگر بارودی مواددنیا کی بیس ممالک کی فیکٹریوں سے آتا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق ایک تازہ اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے 20 ممالک کی کمپنیوں کے آلات دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے بموں اور دیگر دھماکا خیز ہتھیاروں میں استعمال ہوتے ہیں۔اس اسٹڈی میں حکومتوں اور کمپنیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے آلات، خصوصی طور پر تاروں اور کیمیائی اجزاءکے بارے میں با خبر رہیں کہ وہ کہاں جا رہے ہیں۔ یورپی یونین کے تعاون سے کی جانے والی اس اسٹڈی کے مطابق ترکی، برازیل اور امریکا سمیت 20 ممالک کی ایسی 51 کمپنیاں ہیں جن کے تیار کردہ، فروخت کردہ یا وصول شدہ آلات یا اشیاءدولت اسلامیہ کی طرف سے اپنے طور پر بنائے گئے بموں میں استعمال ہوئے۔ انہیں امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس کا نام دیا جاتا ہے۔کنفلکٹ آرمامینٹ ریسرچ نے اس اسٹڈی پر 20 ماہ کا وقت لگایا۔ اس اسٹڈی کے مطابق داعش کی طرف سے امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس اب ’قریب قریب صنعتی پیمانے‘ پر تیار کی جا رہی ہیں جس کے لیے نہ صرف ایسے صنعتی کمپونینٹ یا آلات بھی استعمال ہوئے جن کی فراہمی کا حساب کتاب رکھا جاتا ہے اور عام دستیاب اجزا اور کمپونینٹ بھی جیسے کھادیں، کیمیکلز اور موبائل فون وغیرہ۔داعش یا دولت اسلامیہ عراق اور شام کے وسیع علاقوں پر قابض ہے۔ نیٹو کے رکن ملک ترکی کی سرحدیں ان دونوں ممالک سے ملتی ہیں اور ترکی کی جانب سے سرحدی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے تاکہ اس دہشت گرد گروپ کے لیے ہتھیاروں اور عسکریت پسندوں کی ترسیل کو روکا جا سکے۔اسٹڈی کے مطابق ترکی کی 13 ایسی کمپنیاں ہیں، جن کا سازوسامان داعش تک پہنچ رہا ہے۔ کسی ایک ملک میں ایسی کمپنیوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس کے بعد بھارت کا نمبر ہے جہاں کی سات کمپنیوں کی اشیاءداعش تک پہنچ رہی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…